اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزرا ،چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس نے شرکت کی۔اجلاس میں قومی سلامتی پر زور دیا گیا،عوامی ریلیف کو مرکزی حیثیت قراردیدیا گیا ،اجلاس میں سانحہ گیاری سیکٹر کے شہداءکو خراج عقیدت پیش کیاگیا۔
اجلاس میں پائیدار امن کی فراہمی کیلئے سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں اور کاوشوں کا اعتراف کیا گیا۔پاکستان سے دہشتگردی کے خاتمے تک کارروائیاں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔اعلامیے کے مطاب قدہشتگردی کی حالیہ لہر، ٹی ٹی پی کیساتھ نرم گوشہ اور عدم سوچ بچار پر مبنی پالیسی کا نتیجہ قراردیدیا گیا،یہ طرزعمل عوامی توقعات اور خواہشات کے بالکل منافی تھا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیہ کے مطابق دہشتگردوں کو بلارکاوٹ واپس آنے کی اجازت دی گئی ۔خطرناک دہشتگردوں کو اعتماد سازی کے نام پر جیلوں سے رہا کردیاگیا ۔پوری قوم اور حکومت کیساتھ ملکرہمہ جہت جامع آپریشن شروع کرنے کی منظوری دی گئی، نئے جذبے اور نئی عزم و ہمت کیساتھ دہشتگردی کی لعنت سے ملک کو پاک کیا جائےگا۔واپس آنے والے دہشتگردوں سے ملکی امن متاثر ہوا،ملک سے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تمام کوششیں کی جائیں گی۔ اس سلسلے میں اعلی سطح کی ایک کمیٹی تشکیل بھی دی گئی ،کمیٹی 2ہفتوں میں عملدرآمد اور سفارشات پیش کرے گی۔
اجلاس میں انٹیلی جنس ایجنسی کے کامیاب آپریشن کو سراہا گیا ، انتہائی مطلوب دہشتگرد گلزار امام عرف شمبے کی گرفتاری کوسراہا گیا۔ریاستی اداروں اور ان کی قیادت کیخلاف پراپیگنڈے کی کوششوں کی شدید مذمت کی گئی ،کمیٹی میں ملک دشمنوں کے مذموم عزائم ناکام بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔اعلامیہ کے مطابق شہداکی قربانیوں سے حاصل امن و امان کو برقرار رکھنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائےگی۔
Comments are closed.