مظفر آباد : الیکشن کمیشن آزاد جموں و کشمیر نے وزیر اعظم سردار تنویر الیاس کی نااہلی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
سردار تنویر الیاس حلقہ ایل اے 15 باغ سے الیکشن جیت کر اسمبلی میں آئے تھے، وہ 27 جولائی 2021 کو اسمبلی رکن منتخب ہوئے اور 18 اپریل 2022 کو سردار تنویر الیاس نے وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔
اس سے پہلے آزاد کشمیر کی ہائیکورٹ نے وزیر اعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس کو نااہل قرار دیتے ہوئے توہین عدالت میں سزا سنائی تھی۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر کو عدلیہ کے خلاف ہرزہ سرائی کے الزام میں طلب کیا گیا تھا۔ وزیراعظم سردار تنویر الیاس آزاد کشمیر ہائیکورٹ میں پیش ہوئے اور اعلیٰ عدلیہ سے غیر مشروط معافی مانگی، انہوں نے تحریری طور پر لکھ کر دیا کہ میں اعلیٰ عدلیہ سے غیر مشروط معافی مانگتا ہوں۔
گزشتہ روز عدالت نے سردار تنویر الیاس کو طلب کیا تو ان کا کہنا تھا میں پاؤں رکھتا ہوں تو دھواں اٹھتا ہے، 5 ارب روپے سعودی عرب ڈویلپمنٹ فنڈ دے رہا ہے، اس پر اڑھائی ماہ سے سٹے ہے، مجھے یہ بتایا جائے کہ یہ کس چیز کی توہین ہے۔
سردار تنویر الیاس کا کہنا تھا کہ کیا وزیراعظم اتنا فارغ بیٹھا ہوتا ہے کہ وہ اگلے دن آجائے، ریاست کو یرغمال نہیں بننے دیں گے، باقی لوگ جتنے کلین ہیں، جتنے کلئیر ہیں سب کے بارے میں پتا ہے، اس بیان پر ہائیکورٹ کے فل بینچ نے توہین عدالت کا فیصلہ سناتے ہوئے ان کو نااہل قرار دے دیا۔
عدالت عالیہ کے فل کورٹ نے سردار تنویر الیاس کو اسمبلی کی رکنیت سے بھی فارغ کرنے کا حکم جاری کیا، آزاد کشمیر کی تاریخ میں پہلی بار کسی وزیر اعظم کو توہین عدالت پر نااہل قرار دیا گیا ہے۔
Comments are closed.