اسلام آباد : مفتی سعید نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کا پہلا نکاح غیرشرعی قرار دے دیا۔اسلام آباد کی مقامی عدالت میں مفتی سعید نے اپنا بیان قلمبند کراتے ہوئے بتایا کہ عمران خان نے بشریٰ بی بی سے پہلا نکاح دوران عدت کیا۔عمران خان نے فروری دوہزاراٹھارہ میں دوبارہ رابطہ کرکے نکاح دوبارہ پڑھانے کی درخواست کی اور بتایا کہ پہلے نکاح کے وقت بشریٰ بی بی کا عدت کا دورانیہ مکمل نہیں ہوا تھا۔
عمران خان اوربشریٰ بی بی کےخلاف دوران عدت نکاح کے کیس کی سینئر سول جج نصر من اللہ بلوچ نے جلد سماعت کی درخواست پر سماعت کی۔مفتی سعید اپنے وکیل راجہ رضوان عباسی کے ہمراہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ مفتی سعید نے اپنا بیان قلمبند کراتے ہوئے بتایا کہ میری 62 سال عمرہے۔مدرسے میں پرنسپل ہوں۔عمران خان سے اچھے تعلقات تھے۔ان کی کور کمیٹی کا ممبر تھا۔یکم جنوری 2018 کو عمران خان نے رابطہ کرکے کہا کہ میرا نکاح بشریٰ بی بی سے پڑھوا دو۔
مفتی سعید کا کہنا تھا کہ عمران خان انہیں اپنے ساتھ لاہور کے علاقے ڈیفنس میں میں لے گئے جہاں ایک گھر میں نکاح کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔بشریٰ بی بی کے ساتھ ایک خاتون بھی موجود تھی جو خود کوبشریٰ بی بی کی بہن بتا رہی تھیں۔مفتی سعید کا کہنا تھا کہ خاتون سے پوچھا کہ کیا بشریٰ بی بی کا نکاح شرعی طور پر ہوسکتا ہے؟۔خاتون نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کے نکاح کی تمام شرعی شرائط مکمل ہیں۔نکاح پڑھایا جاسکتا ہے۔یکم جنوری 2018 کوخاتون کی یقین دہانی پرنکاح پڑھا دیا۔
مفتی سعید نے کہا کہ فروری میں عمران خان نے دوبارہ ان سے رابطہ کیا اور کہا کہ پہلا نکاح غیر شرعی تھا۔نکاح کے وقت بشریٰ بی بی کا عدت کا دورانیہ مکمل نہیں ہوا تھا۔۔۔بشریٰ بی بی سے دوبارہ نکاح پڑھانا ہے۔عمران خان اور بشریٰ بی بی نے سب جانتے ہوئے بھی پہلے نکاح کی تقریب منعقد کی۔
Comments are closed.