قومی اسمبلی نے ایک بار پھر الیکشن فنڈ کا اجرا مسترد کردیا

اسلام آباد :قومی اسمبلی میں پنجاب الیکشن کیلئے 21ارب روپے کی سپلمینٹری گرانٹ کی ڈیمانڈ مسترد کر دی گئی۔سپلیمنٹری گرانٹ کی تحریک وزیرقانون اعظم نذیر نے پیش کی، اس موقع پر اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ ازخود نوٹس سے شروع ہونے والے مقدمے میں دو جج صاحبان الگ ہو گئے۔

وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ چار جج صاحبان نے پٹیشن مسترد کر دی،7میں سے4 ججز نے کہا یہ سوموٹو کاکیس نہیں ،ججز نے کہا یہ صوبوں کے مسائل ہیں اور ہائیکورٹس میں زیر سماعت ہیں۔تین رکنی بینچ کے فیصلے کو مسلط کیا گیا۔

قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا گیا کہ ملک میں ایک ہی دن انتخابات ہوں۔الیکشن کمیشن نے فریقین کو سننے کے بعد کہا کہ انتخابات اکتوبر میں ہوں۔الیکشن کمیشن کے وجوہات میں فنانس کا نہ ہونا اور ملکی سیکیورٹی بھی شامل تھے۔کسی ایک شخص کی انا کی تسکین کیلئے الگ الگ الیکشن نہیں ہو سکتے،ملکی مفاد میں نہیں کہ کسی کی انا کیلئے بار بار الیکشن کروائے جائیں۔

پارلیمان نے قرارداد کے زریعے مطالبہ کیا اگر ایک ساتھ الیکشن ہوں تو جمہور مضبوط ہو گی۔فیڈرل کنسالیڈیٹڈ فنڈ ز کو استعمال کرنے کا حق آئین پاکستان پارلمیان کو دیتاہے ، بعدازاں قومی اسمبلی کا اجلاس کل دوپہر 12بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

Comments are closed.