ہم نے مذاکرات کا نہیں کہا یہ ان کی خواہش ہے، خواجہ آصف

اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہم نے مذاکرات کا نہیں کہا بلکہ یہ ان کی خواہش ہے۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان جو بھی کر رہے ہیں وہ ایک ڈرے ہوئے شخص کی نشانیاں ہیں اور امریکہ پاکستان میں کسی قسم کی کوئی دخل اندازی نہیں کر رہا لیکن عمران خان پاکستان کو دنیا میں بدنام کر رہے ہیں۔ عمران خان اقتدار کے لیے پاکستان کے مفادات بیچنے کو تیار ہیں، وہ 6 ماہ پہلے کیا کہہ رہے تھے اور آج جو کہہ رہے ہیں اس میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ پہلے ڈونلڈ لو کی کہانیاں تھیں اور اب ان کے قدموں میں پڑ رہا ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ پہلے جن پر سازش کا الزام لگایا جا رہا تھا آج ان کے پاؤں پڑا جا رہا ہے۔ کبھی فوج کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی تو کبھی ان کے ترلے شروع کر دیتے ہیں۔ چند مہینے پہلے گالیاں نکالنے کا اور آج کل ترلے کرنے کا موسم ہے۔ وہ کہتے ہیں میرے مقدمے ختم کریں اس کے بعد مذاکرات کریں لیکن ہم نے تو قطعی طور پر مذاکرات کا نہیں کہا یہ خود ہی لگے ہوئے ہیں۔عدلیہ کو تفصیلی سیکیورٹی پر بریفنگ دی گئی ہے اور بریفنگ میں سیکرٹری دفاع اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے آفیسرز تھے۔ الیکشن کمیشن نے بھی کہا ہے کہ ایک ساتھ الیکشن کروائیں اور الیکشن کروانے سے کوئی انکار نہیں کر رہا بلکہ الیکشن کے لیے اتنی بڑی تعداد میں فوج کو موبیلائز کرنا ہو گا اور ٹریننگ دینی ہوگی۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ یہ سب پنجاب کے الیکشن کے لیے کیا جا رہا لیکن خیبر پختونخوا کے الیکشن کی کسی کو کوئی پرواہ نہیں۔ پنجاب کے الیکشن وفاق پر اثر انداز ہوں گے۔ پاکستان کے عوام کے ساتھ سازش کی جا رہی ہے اور عمران خان اندرونی اور بیرونی سازش کر رہا ہے لیکن ہم نے چیزیں ریکارڈ پر رکھ دی ہیں اور پارلیمنٹ نے بھی اپنا مؤقف سامنے رکھ دیا ہے۔ پارلیمنٹ اور عدلیہ کو ایک دوسرے کے آمنے سامنے نہیں آنا چاہیے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اکتوبر میں اکٹھے الیکشن کرانے کے آپشن موجود ہیں اور اگر مئی میں الیکشن کرائے گئے تو ہم سیکیورٹی نہیں دیں گے۔

Comments are closed.