پشاور : عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے 40 ہزار سے زائد دہشتگردوں کو خیبرپختونخوا میں حفاظتی پناہ دی ہے تاکہ آئندہ انتخابات میں وہ کام آسکیں۔
اے این پی کے رہنما ایمل ولی خان نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ میں کئی بار کہہ چکا ہوں پی ٹی آئی کے وزرا، گورنر اور وزیر اعلیٰ سرکاری وسائل سے طالبان کو امداد دیتے رہے۔40 ہزار دہشتگردوں کو عمران خان نے خیبر پختونخوا میں لاکر آباد کیا اور ان کے ساتھ ایسا ایک معاہدہ ہوا ہے کہ یہ 40 ہزار جنگجو انتخابات میں عمران خان کو سپورٹ کریں گے۔
ایمل ولی خان نے کہا کہ آواز اٹھانے پر ہمیں واجب القتل سمیت کئی القابات سے نوازا گیا۔ اب پھر چارسدہ میں دو ہفتے قبل اداروں نے ایک نوجوان کو اٹھایا جس نے اعتراف کیا کہ اسے مجھے قتل کرنے کا ٹارگٹ ملا تھا۔مردان کے ایک مدرسے کا طالبعلم بھی پکڑا گیا جسے مبینہ طور پر خودکش بمبار تیار کیا گیا تھا۔ ایک اور مولوی پکڑا گیا جو مسجد کا امام تھا اسے بھی میری ریکی کا کام دیا گیا تھا۔
اے این پی رہنما ایمل ولی خان نے کہا کہ میں ٹی ٹی پی، اے ٹی پی اور داعش کے نشانے ہوں لیکن میں کسی سے خوفزدہ نہیں ہیں۔ میرے دادا اور والد نے ولی باغ میں زندگی گزاری اور میں بھی یہی ہوں اور اس ولی باغ کو چھوڑ کر کہیں نہیں جاؤں گا۔ ہم سیکیورٹی اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں لیکن سابق آرمی چیف جو معاملات کو بگاڑ گئے ہیں ان سے پوچھا جائے اور مطالبہ کرتے ہیں کہ جنرل باجوہ اور فیض حمید سے تحقیقات کی جائیں اور توقع رکھتے ہیں کہ سنگین جرم کی معافی نہیں بلکہ سزا ہوگی۔ عمران خان طالبان کا نمائندہ ہے جسے ہم نے طالبان خان کا نام دیا اور اس نے اپنی کرسی کے لیے پوری قوم کو دہشت گردوں کی طرف دھکیل دیا۔
ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی کا پروجیکٹ پی ٹی آئی کا حصہ ہے اور پی ٹی آئی ایسا عمل کر رہی ہے جس سے طالبان کو دوبارہ لایا جا رہا ہے۔
Comments are closed.