اسلام آباد : اداروں کے خلاف بیان پر درج تھانہ رمنا میں درج مقدمہ میں عمران خان کے پیش نہ ہونے پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے برہمی کا اظہار کر دیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے یہ کیسا رویہ ہے، کیا ہمارا لیول نیچے آگیا یا عمران خان اونچے ہوگئے ہیں ، ہم تو سول کورٹس بن کر رہ گئے گئے ہیں، کیس کے وقت کا پتہ تھا وقت پر عمران خان یہاں ہونا چاہیے تھا،عدالتی وقت تک عمران خان پیش نہ ہوئے تو عبوری ضمانت خارج کردیں گے۔
اداروں کے خلاف بیان پر تھانہ رمنا میں درج مقدمے میں عمران خان کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی تو چیف جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کی عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان کے وکیل سےاستفسار کیا کہ کہاں ہیں درخواست گزار، جس پر وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ نے کہا کہ وہ نہیں آسکتے استثنی کی درخواست دائر کی ہے ۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ یا ہم نیچے اگئے ہیں یا وہ اوپر اگئے ہیں ،عدالتی وقت تک عمران خان پیش نہ ہوئے تو عبوری ضمانت خارج کردیں گے۔عدالتوں کا مذاق بنا کر رکھا ہوا ہے۔ کیا ہائیکورٹ کو سول کورٹ سمجھ رکھا ہے۔عدالت نے عمران خان کی عدالتی اوقات میں پیشی تک سماعت میں وقفہ کردیا۔
دوسری جانب عمران خان کے خلاف توشہ خانہ فرجداری کارروائی کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے کی۔ سابق وزیراعظم کے وکلاء نے عمران خان کی آج حاضری سے استثنی کی درخواست دائر کرتے ہوئے پانچ مئی تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی۔ عدالت نے عمران خان کی آج حاضری سے استثنی کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت پانچ مئی تک ملتوی کردی اور آئندہ سماعت پر درخواست قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کر لئے۔
Comments are closed.