عمران خان کی گرفتاری: چیف جسٹس کی غیر معمولی مداخلت کی مذمت، اقدام مس کنڈیکٹ قرار

 اسلام آباد: وفاق کابینہ نے عمران خان کی گرفتاری پر سپر یم کورٹ کی جانب سے سماعت مداخلت اورمس کنڈیکٹ‘‘ قرار دےدیا۔ چیف جسٹس کی جانب سے ’’آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی،، جیسے کلمات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ طرز عمل کسی منصف کا ہرگز نہیں ہوسکتا۔ منظم دہشتگردی کرنے والوں سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی ۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس ہوا۔عمران خان کی گرفتاری پر چیف جسٹس سپر یم کورٹ کی جانب سے سماعت مداخلت اورمس کنڈیکٹ‘‘ قرار دیا۔حساس ریاستی اداروں، جناح ہاوس اور املاک کو جلانے کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے عمران خان کی القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں گرفتاری اور پھر اچانک سپریم کورٹ کے حکم پر رہائی کے حوالے سے بریفنگ دی ۔ کابینہ نے مسلح افواج کے ترجمان کے بیان کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ قومی وقار کے خلاف منظم دہشت گردی کرنے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہ برتی جائے اور ملوث عناصر کو آئین و قانون کے مطابق مثال بنایا جائے۔ کابینہ نے چیف جسٹس کی جانب سے ’’آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی،،سمیت دیگر کلمات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ طرز عمل کسی منصف کا ہرگز نہیں ہوسکتا۔اجلاس نے صدر عارف علوی کی جانب سے وزیراعظم شہبازشر یف کولکھے گئے خط کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ صدر مملکت نے آئین و پاکستان کے بجائے عمران خان سے اپنی تا بعداری کا ثبوت دیا اور ایک بار پھر اپنے حلف کی خلاف ورزی کی۔اجلاس نے افواج پاکستان، رینجرز، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ا ظہار یکجہتی کرتے ہوے انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا۔

Comments are closed.