ہر گذرتے دن کے ساتھ سپین میں اعلی تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانی نثراد طلباء کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جن میں بڑی اکثریت پاکستانی بیٹیوں کی ہے جو تمام رکاوٹوں اور مشکلات کے باوجود اپنی فیلڈز کے اندر اپنا آپ کو منوا رہی ہیں اور سب سے بڑھ پاکستانی فیمیلیاں بھی اپنی بیٹیوں کی بھرپور سپورٹ کر رہی ہیں۔ انہی فیمیلیوں سے ایک، کھاریاں کے کوٹلی بجاڑ سے تعلق رکھنے والے میرے ہمسائے اور بڑے بھائیوں جیسے برادر امتیاز احمد چوہدری ہیں جن کی بیٹی حسنا امتیاز نے یورپ کی ٹاپ یونیورسٹی میں شامل یونیورسٹی آف بارسلونا سے سوسیالوجی میں گریجوایشن مکمل کی ہے۔
اس تصویر میں نظر تو باپ بیٹی آرہے ہیں اور بلاشبہ باپ کا بڑا کردار ہوتا ہے مگریہ بھی حقیقت ہے کہ بچیوں کی تعلیمی اور پروفیشنل کامیابی کے پیچھے بنیادری کردار والدہ کا ہوتا ہے جو ناصرف اچھی تربیت کرتی ہیں بلکہ ساتھ ہمت اور حوصلہ بھی دیتی ہیں کہ وہ بیرونی دنیا کے چیلنجز کا سامنا کر سکیں اور ساتھ اپنے والدین کی فرمانبردار بھی رہیں۔ لہذا میں ان تمام مائوں کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہوں جن کی لگاتار محنت کی بدولت آج یہ کامیابی مل رہی ہے۔
اس کے علاوہ اپنی اس پوسٹ کے زریعے میں تمام فیملیز کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ بچیوں کی تعلیم کے معاملے میں بلکل مت ہچکچائیں۔ میں نے یہاں گریجوایشن کی اب ماسٹرز کر رہا ہوں، اپنے تجربے کی بنیاد پر آپکو گرانٹی سے کہہ سکتا ہوں کہ مقامی یونیورسٹیاں پاکستان کے تعلمی اداروں سے زیادہ محفوظ اور بہتر ہیں اور ہمیں اس بات کو لے کر بلکل پریشان نہیں ہونا چاہیے۔ بہت زبردست اور مثبت ماحول ہے۔
آخر میں میری طرف سے اس سال گریجوایشن مکمل کرنے والے تمام طلباء اور انکے والدین کو مبارکباد۔
Comments are closed.