فرانس نے یکم جنوری 2024 سے دوسرے ممالک کی جانب سے فرانس میں آئمہ اور اسلامیات کے اساتذہ بھیجنے پر پابندی لگانے کا اعلان کیاہے۔نئے قانون کے تحت فرانس میں ہی مساجد کے آئمہ کی تریبت کی جائے گی۔جو فرانسیسی زبان میں بات چیت کرسکیں فرانس کے اصول و ضوابط کو سمجھ سکیں۔
اس کے لئے ایک باقاعدہ فریم ورک بنایا جائے گا جس کے تحت علماء کی تربیت کی جائے گی۔جس کے بعد تنظیمات براہ راست امام بھرتی کرسکیں گی۔فرانسیسی میڈیا کے مطابق اس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مساجد کے آئمہ کے پاس جزوی تربیت ہو۔
فی الوقت فرانس کا نو بیرونی ممالک سے ایک ایسا معاہدہ ہے جس کے تحت وہ حکومتیں فرانس میں اسکولوں اور مدارس میں اپنی زبان اور تہذیب و ثقافت کی درس و تدریس کے لیے اپنے اساتذہ بھیجتی ہیں۔ لیکن اس پر فرانسیسی حکام کی طرف سے کسی طرح کی کوئی نگرانی کا نظام نہیں ہے۔ فرانس میں زیادہ تر ترکی، الجیریا، مراکش،افغانستان اور پاکستان کے مسلم باشندے آباد ہیں۔
ایمانوئل میکرون کے 2020 میں الجزائر، ترکی اور مراکش جیسے ممالک کی طرف سے بھیجے گئے تقریباً 300 اماموں کی موجودگی کو ختم کرنے اور فرانس کے اندر اماموں کی تربیت کو فروغ دینے کے فیصلے کے بعد کیا گیا ہے۔
۔
Comments are closed.