شیر افضل مروت پارٹی کی جانب سے نوٹس ملنے کے بعد ناراض قائم مقام چیئرمین بیرسٹرعلی گوہر کے گھر پر پہنچے اور اپنے بیان سے متعلق وضاحت کی۔
شیر افضل مروت نے پارٹی کے قائمقام چیئرمین کو گلے لگایا اور اُن کے گال پر بوسہ دیا جس کے بعد دونوں رہنماؤں میں ناراضی ختم ہوگئی۔
بعد ازاں بیرسٹر گوہر کے ساتھ بیٹھ کر شیر افضل مروت نے اپنے بیان میں کہا کہ میں نے میڈیا پر جو گفتگو کی اُس کو غلط رنگ دے کر پیش کیا گیا، میرا مؤقف شروع سے ایک ہی ہے کہ الیکشن کے حوالے سے ہمیں جیسا احتجاج کرنا چاہیے تھا ویسا ردعمل نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بیرسٹر گوہر کو اگر میری کوئی بات بری لگی تو وہ آدھی رات کو کال کر کے بولتے تو میں ان کے گھر پر آکر ناراضی ختم کرلیتا۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ بیرسٹر گوہر میرے بھائی ہیں اور میں یہاں یہ معلوم کرنے آیا کہ یہ واقعی ناراض ہیں یا پھر شوکاز نوٹس خلائی مخلوق کی طرف سے بھیجا گیا، میں نے بیرسٹر گوہر کو گلے لگایا ماتھے پر بوسہ لیا تو ان کے ایک شکن بھی نہیں آئی۔
Comments are closed.