خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈا پور کا حالیہ انتخابات کے حوالے سے کہنا ہے کہ فارم 45 کے مطابق نتائج تیار کر کے عوام کا مینڈیٹ واپس کیا جائے۔
انتخابات میں ہونے والی مبینہ دھاندلی کے خلاف پشاور میں احتجاج میں علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس سائفر کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنائیں۔ وفاقی کابینہ سے ڈی کلاسیفائیڈ ہونے کے بعد سائفر خفیہ دستاویز نہیں تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف سازش کی گئی، ایک دن تمام سازشی بے نقاب ہوں گے۔
قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے حوالے سے علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ ان کی مخصوص نشستیں کسی اور کو دینا غیر آئینی و غیر قانونی ہے۔ ان کی نشستیں کسی اور جماعت کو دینے کی گنجائش کسی قانون میں موجود نہیں ہے۔ چیف الیکشن کمشنر بار بار آئین توڑ رہے ہیں مگر کسی کو پرواہ نہیں ہے۔
ان کے بقول آئین توڑنے کے مرتکب افراد کو آرٹیکل 6 کے مطابق سزا دی جائے گی۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ ہم متحد ہو کر کام کریں گے اور خیبر پختونخوا کو مثالی صوبہ بنائیں گے۔
Comments are closed.