پاکستان کی تیز رفتار ترقی کیلئے کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، شہباز شریف

وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے سعودی وفد کے دورے کو کامیاب بنانے کے حوالے سے وفاقی وزراء ، سیکرٹریز اور دیگر حکام کی تعریف کی اور ان کی کوششوں اور محنت کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے معاشی تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہو چکے ہیں ۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں پاکستان کی ترقی کے لئے تیز رفتاری سے کام کرنا ہے ، کسی بھی قسم کی سستی اور کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وفاقی کابینہ نے وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق کو چاروں صوبوں سے رابطہ کر کے گندم کی خریداری کے اہداف مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔

وزیراعظم نے کہا کہ کسانوں کو ان کی محنت کا معاوضہ پہنچانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔وفاقی کابینہ نے وزارتِ وفاقی تعلیم و فنی تربیت کی سفارش پر واہ چھاؤنی میں انسٹی ٹیوٹ آف ماڈرن سائنسز کے قیام کے حوالے سے بل کی اصولی منظوری دے دی۔ وزیراعظم نے نئی یونیورسٹیز اور اعلیٰ تعلیمی اداروں کے قیام کے طریقہ کار کو مزید بہتر بنانے کے حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دی جس کی سربراہی وزیر وفاقی تعلیم و فنی تربیت کریں گے جبکہ وزیر پٹرولیم ، وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور اٹارنی جنرل کمیٹی کے ممبران ہوں گے۔

وفاقی کابینہ نے وزارتِ قانون و انصاف کی سفارش پر سپیشل کورٹ II (انسداد دہشت گردی) کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے تحت رپورٹ ہوئے کیسز سننے کا اختیار دینے کی منظوری دے دی۔ اسپشل کورٹ II کو یہ اختیار سپشل کورٹ I کے جج کے رخصت پر جانے کی وجہ سے دیا گیا ہے۔وفاقی کابینہ نے وزارتِ سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل کی سفارش پر وزارت لیبر، حکومت قطر اور وزارت سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل کے درمیان لیبر ریلیشنز، لیبر انسپکشنز، پیشہ وارانہ تحفظ اور صحت کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کی منظوری دے دی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ اس وقت 3 لاکھ پاکستانی قطر میں کام کر رہے ہیں جو کہ 850 ملین روپےکا زرمبادلہ پاکستان بھیج رہے ہیں۔

وفاقی کابینہ نے وزارتِ منصوبہ بندی اور خصوصی اقدامات کی سفارش پر فیڈرل پبلک پرائیویٹ پالیسی آف پاکستان 28۔2023 کی منظوری دے دی۔ اس حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے معیشت کا پہیہ تیز کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے تمام وزارتوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے حولے سے اپنی اپنی تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی۔وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 4 اپریل 2024 کو منعقد ہونے والے اجلاسوں میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کردی۔

مزید خبروں کیلئے وزٹ کریں

Comments are closed.