اسرائیل کے غزہ پر فضائی حملے میں حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کی بہن سمیت خاندان کے 10 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جب کہ غزہ کے صحت حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے تین فضائی حملوں میں کم از کم 24 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔
طبی عملے کا کہنا ہے کہ دو حملے غزہ سٹی میں دو اسکولوں پر ہوئے جس میں کم از کم 14 افراد ہلاک ہوئے جب کہ ایک حملہ الشاطی کیمپ میں ایک گھر پر ہوا جس میں اسماعیل ہنیہ کے خاندان کے 10 افراد مارے گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے فوری طور پر اسماعیل ہنیہ کے خاندان کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
حماس کے زیرِ انتظام غزہ کی سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بسال کے مطابق اسرائیل نے الشاطی پناہ گزین کیمپ میں اسماعیل ہنیہ کے گھر کو نشانہ بنایا ہے۔
بسال نے خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کو بتایا کہ “حملے کے نتیجے میں 10 افراد شہید ہوئے ہیں جس میں اسماعیل ہنیہ کی بہن زہر ہنیہ بھی شامل ہیں۔ اب بھی کئی لاشیں ملب تلے ہیں لیکن ہمارے پاس انہیں نکالنے کے لیے ضروری سامان نہیں ہے۔”
انہوں نے کہا کہ سول ڈیفنس کے عملے نے لاشوں کو الاھلی اسپتال منتقل کیا ہے جب کہ حملے میں کئی کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی فوج نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ وہ ان رپورٹس سے آگاہ ہے لیکن اس کی تصدیق نہیں کرسکتے۔
خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق اسرائیل کی فوج کا کہنا ہے کہ فضائیہ نے شمالی غزہ میں شاطی اور دراج تفح میں ‘حماس کے دہشت گردوں’ کے زیرِ استعمال دو عمارتوں کو نشانہ بنایا۔ دہشت گرد اسکول کے کمپاؤنڈز سے آپریٹ کرتے تھے جنہیں حماس اپنی دہشت گرد سرگرمیوں کے لیے ڈھال کے طور پر استعمال کرتی تھی.
Comments are closed.