سابق وزیراعظم عمران خان اور انکی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست بیرسٹر سلمان صفدر اور خالد یوسف چودھری کے ذریعے دائر کی گئی ہے۔
درخواست میں چیئرمین نیب، ڈی جی نیب و دیگر نیب افسران کو فریق بنایاگیا ہے، درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ گرفتاری غیر قانونی ہے ، رہا کرنے کے احکامات کئے جائیں اور آئندہ کسی بھی مقدمے میں گرفتاری ہائیکورٹ کے احکامات سے مشروط کی جائے۔
درخواست کے متن کے مطابق عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سیاسی انتقام کیلئے جعلی مقدمات میں بغیرجواز گرفتار کیا گیا، سیاسی مخالف وفاقی اور پنجاب حکومت بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو زیرحراست رکھنا چاہتے ہیں۔
درخواست میں کہا گیا کہ دونوں ملزمان کو طلبی کے نوٹسز کے خلاف درخواستیں زیرسماعت ہونے کے دوران گرفتار کیا گیا، اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست زیرسماعت ہونے کے دوران گرفتاری بدنیتی کا ثبوت ہے۔
درخواست کے متن کے مطابق سیاسی مخالفین نیب کو مسلسل سیاسی انتقام کیلئے استعمال کر رہے ہیں، اعلیٰ عدالتیں اپنے فیصلوں میں زور دے چکی ہیں کہ محض مقدمہ درج ہونے پر گرفتار نہیں کیا جا سکتا، اعلیٰ عدلیہ نے بار بار کہاکہ صرف نامزد ہونے پر کسی بھی شخص کو فوراً گرفتار نہ کیا جائے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی شامل تفتیش ہوئے ، عدت کیس میں رہائی کے فوراً بعد بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کی گرفتاری کی ضرورت نہیں، بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کی گرفتاری اعلیٰ عدلیہ کے احکامات کی بھی خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے کہ 13 جولائی کو عدت نکاح کیس میں بریت کے بعد قومی احتساب بیورو نے توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ کی گرفتاری ڈال دی تھی
Comments are closed.