پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے ساڑھے 4 سال بعد یورپ کے لیے فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع کر دیا ہے۔ پہلی پرواز اسلام آباد سے 323 مسافروں کو لے کر پیرس روانہ ہوئی، جس کے ساتھ ہی پی آئی اے نے یورپ کے لیے ہفتہ وار دو براہ راست پروازیں چلانے کا اعلان کیا ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مسافروں کو الوداع کیا اور اس اہم موقع پر پی آئی اے کے عملے کی کوششوں کو سراہا۔ وزیر ہوابازی خواجہ آصف نے افتتاحی تقریب میں فرانس کی ایمبیسی سٹاف کے ہمراہ فیتہ کاٹا۔ اس موقع پر سیکرٹری ایوی ایشن، ڈی جی سی اے اے، پی آئی اے کے سی ای او عامر حیات اور ایئرپورٹ منیجر آفتاب گیلانی بھی موجود تھے۔
خواجہ آصف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں پی آئی اے دنیا کی ایک لیڈنگ ایئرلائن تھی اور اس نے کئی ایئرلائنز کے قیام میں اہم کردار ادا کیا۔ تاہم، پائلٹس کے لائسنس کے تنازعے کے باعث 2020 میں یورپی ممالک نے پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی عائد کر دی تھی، جس کے بعد اوورسیز پاکستانیوں کو پاکستان آنے کے لیے دیگر ممالک سے فلائٹ کا انتخاب کرنا پڑا تھا۔
وزیر ہوابازی نے کہا کہ ایک بیان کی وجہ سے پی آئی اے کو اس نقصان کا سامنا کرنا پڑا، جس سے اوورسیز پاکستانیوں کو مہنگی پروازوں کا سامنا کرنا پڑا۔ آج سے پیرس کے لیے براہ راست پروازوں کی بحالی کو ایک تاریخی دن قرار دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ یہ اقدام پی آئی اے کی بحالی اور پاکستان کے کھوئے ہوئے مقام کو دوبارہ حاصل کرنے کی جانب اہم قدم ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی آئی اے اپنے عالمی معیار پر پورا اترتے ہوئے آئندہ دنوں میں برطانیہ اور امریکہ کے لیے بھی پروازیں شروع کرے گا۔ پی آئی اے کی پیرس کے لیے پہلی ڈائریکٹ فلائٹ کی تمام نشستیں فروخت ہو چکی ہیں، اور ذرائع کے مطابق اگلے ہفتے کی پروازوں کی سیٹیں بھی مکمل طور پر بک ہو چکی ہیں۔
پی آئی اے کی جانب سے یورپ کیلئے فلائٹ آپریشن کی بحالی اوورسیز پاکستانیوں کو پاکستان آنے کے لیے مزید سہولت فراہم کرے گی، اور اس کے ذریعے ایئرلائن کو ایک مرتبہ پھر اپنی حیثیت کو مضبوط بنانے کا موقع ملے گا۔
Comments are closed.