وفاقی کابینہ کا بڑا فیصلہ: وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے 6 ادارے بند، 4 کا انضمام

وفاقی کابینہ نے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے تحت کام کرنے والے 6 ادارے بند کرنے اور 4 اداروں کو ضم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اس فیصلے کا مقصد اداروں کی کارکردگی بہتر بنانا اور وسائل کا مؤثر استعمال یقینی بنانا ہے۔

ادارے بند کرنے اور انضمام کی تفصیلات

حکومتی ذرائع کے مطابق، بند کیے جانے والے اداروں میں کونسل فار ورکس اینڈ ہاؤسنگ ریسرچ اور پاکستان کونسل فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شامل ہیں۔
اسی طرح، پاکستان کونسل فار رینیوایبل انرجی ٹیک کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹرانکس اور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ ضم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

معیار اور خود کفالت کا منصوبہ

کابینہ نے نسٹ (نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی) کو معیار بہتر بنانے اور دنیا کی 100 بہترین یونیورسٹیوں میں شامل ہونے کے لیے جامع منصوبہ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اسی طرح، نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کو پانچ سال میں خود کفالت حاصل کرنے کے لیے پلان تیار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

ڈیجیٹائزیشن اور کارکردگی جانچنے کے اقدامات

پاکستان سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی اور پاکستان انجیئنرنگ کونسل کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کی تجویز دی گئی ہے تاکہ کام کی شفافیت اور تیز رفتاری کو یقینی بنایا جا سکے۔
پاکستان حلال اتھارٹی اور پاکستان کونسل فار سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ کی کارکردگی جانچنے کے لیے تھرڈ پارٹی جائزے کی سفارش کی گئی ہے۔

سٹاف کی رائٹ سائزنگ

وزارت سائنس و ٹیکنالوجی میں افرادی قوت کو نصف تک کم کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ مختلف اداروں کی رائٹ سائزنگ کا عمل مکمل کرنے کے لیے 20 جنوری تک عملدرآمد پلان شیئر کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔

حکومتی مؤقف

حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات معیشت کو بہتر بنانے اور غیر ضروری اخراجات کم کرنے کی پالیسی کا حصہ ہیں۔ کابینہ نے واضح کیا کہ تمام اداروں کی کارکردگی کو شفافیت کے ساتھ جانچا جائے گا تاکہ ملک کی سائنسی اور ٹیکنالوجیکل ترقی کو تیز کیا جا سکے۔

Comments are closed.