اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے انکشاف کیا ہے کہ القادر یونیورسٹی کو بند کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ انہوں نے اسلام آباد میں کنول شوزب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت 190 ملین پاؤنڈ کے معاملے کو جواز بنا کر یونیورسٹی پر یلغار کر رہی ہے۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کے فیصلے کو چیلنج کرنے کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے، اور آئندہ ایک یا دو دن میں اس کیس پر قانونی کارروائی کا آغاز ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے پر قانون اور اخلاق دونوں محاذوں پر جنگ لڑیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ القادر یونیورسٹی دیگر ٹرسٹوں کی طرح ایک تعلیمی ادارہ ہے، جسے بند کرنے کی سازش قابل مذمت ہے۔ انہوں نے اس سازش کو تعلیم اور ترقی کے خلاف عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ نئی نسل کو تعلیم و تربیت فراہم کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔
سلمان اکرم راجہ نے 26ویں آئینی ترمیم پر بھی تنقید کی، جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس سے عدالتی نظام کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف تمام حقائق سامنے لاچکی ہے اور اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کرے گی۔
پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے سیاسی مذاکرات پر بھی بات کی اور کہا کہ تحریک انصاف ہر سطح پر مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ تمام معاملات قانون، اخلاق اور انصاف کے مطابق حل ہوں گے۔
تحریک انصاف کے رہنما کے اس بیان نے تعلیمی اداروں کی آزادی اور عدالتی فیصلوں کی شفافیت کے حوالے سے کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔
Comments are closed.