مغربی کنارے کے شمال میں جاری اسرائیلی فوجی کارروائی کئی ماہ تک جاری رہ سکتی ہے، ایک اسرائیلی عہدیدار نے عندیہ دیا ہے۔ یہ بیان اسرائیلی فوج کی جانب سے جنین کے شہر اور اس کے پناہ گزین کیمپ میں وسیع پیمانے پر آپریشن شروع کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔
اسرائیلی ٹی وی “چینل 14” کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ عہدیدار نے منگل کی شام کہا، “ہم مغربی کنارے کے شمال میں وہی حکمت عملی اپنائیں گے جو ہم نے غزہ میں اختیار کی تھی۔” یہ بیان اس بات کا اشارہ ہے کہ اسرائیلی فوج مغربی کنارے میں زیادہ سخت اقدامات پر غور کر رہی ہے، جس سے حالات مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔
دوسری جانب، فلسطینی جماعت فتح موومنٹ کے ترجمان ایاد ابو زنیط نے العربیہ نیوز کو بتایا کہ، “اسرائیل مغربی کنارے کو دوسرا غزہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔” ان کا کہنا تھا کہ یہ فوجی کارروائیاں نہ صرف امن کے لیے خطرہ ہیں بلکہ فلسطینی عوام کے خلاف طاقت کے بے جا استعمال کی واضح مثال ہیں۔
العربیہ کے نمائندے کے مطابق، منگل کی شام جنین پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج اور مسلح فلسطینی عناصر کے درمیان جھڑپیں شروع ہوئیں۔ عینی شاہدین کے مطابق، کیمپ میں شدید فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں، جب کہ اسرائیلی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
یہ آپریشن ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب اسرائیلی حکومت اور فلسطینی قیادت کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔ مغربی کنارے کے کئی علاقوں میں اسرائیلی فوج کی موجودگی بڑھا دی گئی ہے، جس سے فلسطینی عوام کے اندر خوف و ہراس کی کیفیت پیدا ہو گئی ہے۔
اس پیش رفت کے بعد خطے میں موجودہ سیاسی صورتحال مزید پیچیدہ ہو سکتی ہے، اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس ممکنہ طویل آپریشن کے اثرات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
Comments are closed.