تحریک انصاف کے حکومت کو تحریری مطالبات پیش،جواب کے لیے 7 دن کی مہلت

تحریک انصاف کے رہنما اور وکیل بیرسٹر علی ظفر نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہمایوں مہمند کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت کو تحریری مطالبات پیش کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ان مطالبات کا جواب دینے کے لیے 7 دن کی مہلت دی گئی ہے، اور اگر مقررہ وقت میں جواب نہ ملا تو مذاکرات کا سلسلہ ختم کر دیا جائے گا۔

پریس کانفرنس میں القادر ٹرسٹ کیس پر بات کرتے ہوئے علی ظفر نے وضاحت کی کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) نے شک کی بنیاد پر تحقیقات شروع کی تھیں۔ تاہم، این سی اے نے اس رقم کو ڈی فریز کر دیا تھا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ رقم چوری شدہ نہیں تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ برطانوی قانون کے تحت چوری شدہ رقم کبھی ڈی فریز نہیں کی جا سکتی۔

علی ظفر نے کہا کہ برطانوی عدالت اور پاکستان کی سپریم کورٹ نے بھی واضح کیا ہے کہ یہ رقم چوری کی نہیں تھی۔ نیب نے بھی تصدیق کی کہ تحریک انصاف کے بانی کی کابینہ نے اس رقم کو ڈی فریز کرنے کی منظوری دی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ تفتیشی افسر کے مطابق پراپرٹی ٹائیکون اور ان کے بیٹے کے خلاف کوئی کیس نہیں بنتا۔ برطانوی عدالت نے بھی بتایا کہ اس رقم پر کسی قسم کے شکوک و شبہات نہیں ہیں۔ علی ظفر نے کہا، “پورے کیس کی بنیاد اس بات پر کھڑی ہے کہ یہ رقم چوری کی تھی، جبکہ یہ رقم سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں کابینہ کے فیصلے سے پہلے آ چکی تھی۔”

انہوں نے انکشاف کیا کہ این سی اے نے یہ رقم 2018 میں منجمد کی تھی، اور تحقیقات کے بعد اس بات کی تصدیق کی گئی کہ اس میں کسی قسم کی بدعنوانی شامل نہیں تھی۔

علی ظفر نے حکومت کو تنبیہ کی کہ اگر ان کے مطالبات کا بروقت جواب نہ دیا گیا تو بات چیت کا عمل آگے نہیں بڑھ سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اپنے موقف پر قائم ہے اور انصاف کے لیے ہر سطح پر آواز اٹھاتی رہے گی۔

Comments are closed.