اسلام آباد – وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل احمد اسحاق جہانگیر کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق انہیں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں او ایس ڈی (آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی) مقرر کر دیا گیا ہے۔
وزیرِاعظم کی ہدایت پر برطرفی
ذرائع کے مطابق، وزیرِاعظم شہباز شریف نے ڈی جی ایف آئی اے کو عہدے سے ہٹانے کی ہدایت کی تھی۔ یونان میں پیش آنے والے کشتی حادثے سے متعلق تفصیلی رپورٹ پیش نہ کرنے پر وزیراعظم نے برہمی کا اظہار کیا تھا۔ اس کے علاوہ، دیگر اہم تحقیقات کو بھی بروقت مکمل نہ کرنے پر وزیرِاعظم ایف آئی اے کی کارکردگی سے مطمئن نہیں تھے۔
احمد اسحاق جہانگیر کا دورِ قیادت
احمد اسحاق جہانگیر نے گزشتہ سال جنوری میں ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کا چارج سنبھالا تھا۔ تاہم، ایک سال کے دوران مختلف بڑے کیسز کی سست روی سے تحقیقات اور حکومتی توقعات پر پورا نہ اترنے کی وجہ سے انہیں ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
نئے ڈی جی ایف آئی اے کے لیے تین نام زیرِ غور
ذرائع کے مطابق، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے نئے ڈی جی ایف آئی اے کے لیے افسران کی شارٹ لسٹنگ کا عمل شروع کر دیا ہے۔ سلمان چودھری، ڈاکٹر عثمان انور، اور راجہ رفعت مختار کے نام اس عہدے کے لیے زیر غور ہیں۔
نئی تعیناتی کا عمل
نئے ڈی جی ایف آئی اے کی تقرری کے لیے وزارت داخلہ سمری تیار کرکے کابینہ کو ارسال کرے گی، جس کے بعد حتمی منظوری دی جائے گی۔
Comments are closed.