خیبرپختونخوا کے ضلع جمرود میں پولیو ٹیم پر حملہ، پولیس اہلکار جاں بحق

پولیو مہم کے پہلے دن دہشت گردوں کا حملہ

خیبرپختونخوا کے ضلع جمرود میں انسداد پولیو مہم کے ابتدائی روز نامعلوم افراد نے پولیو ٹیم پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں حفاظتی ڈیوٹی پر مامور ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا۔ حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی ہے۔

پولیو ورکرز مسلسل نشانے پر

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں پولیو ورکرز کو عسکریت پسندوں کی جانب سے مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انسداد پولیو مہم کے دوران ماضی میں بھی متعدد ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔ صرف سال 2024 میں خیبرپختونخوا میں پولیو مہم کے دوران 20 افراد ہلاک اور 53 زخمی ہوئے تھے۔

پولیو کے خلاف جدوجہد اور مشکلات

پاکستان دنیا کے چند ممالک میں شامل ہے جہاں اب بھی پولیو وائرس موجود ہے۔ حکومت اور عالمی ادارے اس مرض کے خاتمے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں، لیکن سیکیورٹی خدشات اور حملوں کے باعث مہم کو بار بار رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ عسکریت پسند گروہ پولیو مہم کو مغربی ایجنڈا قرار دے کر اس کے خلاف پروپیگنڈہ کرتے ہیں، جس کی وجہ سے کئی علاقوں میں والدین بچوں کو پولیو ویکسین پلانے سے ہچکچاتے ہیں۔

حکومت کا ردعمل

حکام نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیو ٹیموں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی اور حملہ آوروں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ پولیس اور سیکیورٹی فورسز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ انسداد پولیو مہم کے دوران حفاظتی اقدامات مزید سخت کریں۔

Comments are closed.