سرحدی سیکیورٹی کے وعدے کے بعد ٹیرف میں تاخیر
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز میکسیکو اور کینیڈا کے خلاف محصولات (ٹیرف) نافذ کرنے کے اپنے انتباہ کو 30 دن کے لیے روکنے کا اعلان کیا۔ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب امریکہ کے دونوں ہمسایہ ممالک نے غیر قانونی تارکین وطن کی آمد اور غیر قانونی منشیات کی اسمگلنگ پر قابو پانے کے لیے اپنی سرحدی سیکیورٹی کو مضبوط کرنے پر اتفاق کیا۔
کینیڈا کی سرحدی سیکیورٹی پر بڑا منصوبہ
صدر ٹرمپ نے کینیڈا پر اضافی ٹیرف نافذ کرنے کے فیصلے کو بھی ایک ماہ کے لیے مؤخر کر دیا۔ انہوں نے بتایا کہ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے امریکہ کے اندر منشیات اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کی اسمگلنگ روکنے کے لیے سخت اقدامات پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
کینیڈا نے بارڈر سیکیورٹی کے لیے جدید ٹیکنالوجی، ہیلی کاپٹرز، اور 10,000 افراد پر مشتمل اضافی عملے کے ذریعے سرحدوں کی نگرانی کے لیے 1.3 ارب ڈالر کے منصوبے پر عمل درآمد کا وعدہ کیا ہے۔
میکسیکو کی یقین دہانیاں
میکسیکو نے بھی امریکہ کے ساتھ مل کر اپنی سرحدوں پر غیر قانونی امیگریشن اور منشیات کی اسمگلنگ روکنے کے لیے مزید سخت اقدامات کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ اس معاہدے کے بعد صدر ٹرمپ نے میکسیکو کے خلاف فوری طور پر ٹیرف نافذ کرنے کے اپنے فیصلے کو ملتوی کر دیا۔
ممکنہ اثرات اور سفارتی پہلو
یہ معاہدہ امریکہ، کینیڈا، اور میکسیکو کے درمیان تجارتی اور سفارتی تعلقات پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔ امریکہ کے لیے غیر قانونی امیگریشن ایک بڑا سیاسی مسئلہ ہے، اور اگر میکسیکو اور کینیڈا اپنے وعدے پورے نہ کر سکے تو مستقبل میں صدر ٹرمپ دوبارہ محصولات عائد کر سکتے ہیں۔
دوسری جانب، کینیڈا اور میکسیکو کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ تجارتی تعلقات کو برقرار رکھتے ہوئے سرحدی سیکیورٹی میں بہتری لانے کے لیے پرعزم ہیں۔
Comments are closed.