اسلام آباد – وفاقی دارالحکومت میں “بریتھ پاکستان” کے عنوان سے بین الاقوامی ماحولیاتی کانفرنس کا افتتاحی سیشن منعقد ہوا، جس میں ملک اور دنیا بھر سے ماحولیاتی ماہرین، پالیسی ساز، اور حکومتی نمائندے شریک ہوئے۔
وفاقی وزیر احسن اقبال کا خطاب: موسمیاتی تبدیلی سب سے بڑا چیلنج
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے موسمیاتی تبدیلی کو پاکستان کے لیے سب سے بڑا چیلنج قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔
“موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں، بدترین سیلاب آ رہے ہیں، اور ملک کو اربوں ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔” – احسن اقبال
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث زیرزمین پانی کی سطح کم ہو رہی ہے اور شدید ہیٹ ویوز اور غیر متوقع موسمی تغیرات بھی بڑا مسئلہ بن چکے ہیں۔
“کوئی ملک موسمیاتی تبدیلی سے تنہا نہیں نمٹ سکتا”
احسن اقبال نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مل کر اس بحران کا مقابلہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ ماحول دوست توانائی کے فروغ اور پائیدار ترقی کے لیے بڑے اقدامات کرنا ہوں گے۔
“اڑان پاکستان” منصوبہ – موسمیاتی خطرات سے نمٹنے کا روڈ میپ
وفاقی وزیر نے اعلان کیا کہ حکومت نے “اڑان پاکستان” منصوبہ متعارف کرایا ہے، جس کے تحت:
ہائیڈرو الیکٹرک پارک بنائے جائیں گے۔
سیلاب اور ہیٹ ویو کے پیشگی اطلاعات کے نظام کو ترتیب دیا جائے گا۔
کم کاربن کے اخراج والے منصوبوں پر توجہ دی جائے گی۔
ماحولیاتی پالیسی کے تحت گرین اینڈ کلین پاکستان کے اہداف پر کام کیا جائے گا۔
“آنے والی نسلوں کو موسمیاتی نقصانات سے پاک ماحول دینا ہوگا”
احسن اقبال نے معاشرے کے تمام طبقات پر زور دیا کہ وہ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے میں کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت، نجی شعبہ، اور عوام مل کر کام کریں تاکہ مستقبل کی نسلوں کو ہیٹ ویوز، سیلاب، اور ماحولیاتی تباہی سے بچایا جا سکے۔
Comments are closed.