نیویارک – نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے نیویارک میں اوورسیز پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا اس وقت گلوبل چیلنجز سے گزر رہی ہے، اور عالمی مسائل پر غوروفکر کے لیے جمع ہونا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی وہ امریکا کا دورہ کرتے ہیں، اوورسیز پاکستانی کمیونٹی سے ملاقات کو ہمیشہ ترجیح دیتے ہیں، کیونکہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا
اسحاق ڈار نے ملکی معیشت کی بحالی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 2017 میں پاکستان دنیا کی 24ویں بڑی معیشت تھا، لیکن بعد میں دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گیا۔ تاہم، وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں اتحادی حکومت نے بر وقت فیصلے کیے اور ملک کو معاشی بحران سے نکالا۔
انہوں نے کہا، “ہم نے فیصلہ کیا کہ ملک ہے تو سیاست ہے، اسی لیے قومی مفاد کو ہمیشہ ترجیح دی۔ پی ڈی ایم کی 16 ماہ کی حکومت میں چوتھی بار وزیر خزانہ بنا، اور بے پناہ سیاسی نقصان اٹھایا، لیکن پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔”
معاشی استحکام اور عالمی اعتراف
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی معیشت درست سمت میں گامزن ہے اور اس کا اعتراف عالمی مالیاتی ادارے اور ریٹنگ ایجنسیز بھی کر رہی ہیں۔
انہوں نے معاشی استحکام کی چند نمایاں مثالیں پیش کیں:
پالیسی ریٹ میں کمی کے باعث معیشت مستحکم ہو رہی ہے۔
ایک سال میں انٹرسٹ ریٹ 22 فیصد سے کم ہو کر 12 فیصد پر آ گیا ہے۔
مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے 4 فیصد تک آ چکی ہے۔
پاکستان کے سفارتی تعلقات میں بہتری آئی ہے، اور ملک کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔
ملک دشمن قوتوں کے عزائم ناکام
اسحاق ڈار نے کہا کہ دہشت گردی نے پاکستان کو معاشی طور پر شدید نقصان پہنچایا، لیکن حکومت پائیدار ترقی کے لیے پُرعزم ہے۔
انہوں نے کہا، “ہم چاہتے ہیں کہ آنے والی نسلوں کے لیے ایک محفوظ اور ترقی یافتہ پاکستان چھوڑ کر جائیں۔ فیصلہ سازی ہمیشہ ملک کے مفاد میں ہونی چاہیے، تاکہ معاشی اور سفارتی استحکام برقرار رہے۔”
Comments are closed.