ڈونلڈ ٹرمپ کا حکومت کے سائز میں کمی اور سخت امیگریشن پالیسی کا اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت کی طرح وسیع اصلاحاتی کوششیں پہلے کبھی نہیں دیکھی گئیں، جن کے تحت ہزاروں وفاقی ملازمین میں کمی اور مرکزی حکومت کے حجم کو کم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے امیگریشن قوانین کو مزید سخت کرنے کا بھی عندیہ دیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے واشنگٹن میں منعقدہ قدامت پرستوں کی سالانہ کنزرویٹو پولیٹیکل ایکشن کانفرنس (CPAC) سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “ہم ایک نئی اور دیرپا سیاسی اکثریت بنا رہے ہیں جو آنے والی نسلوں کے لیے امریکی سیاست کو آگے بڑھائے گی۔” انہوں نے اس موقع پر اپنی پالیسیوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی امریکی صدر اپنی حکومت کے ابتدائی چار ہفتے اتنی تیزی اور مؤثر طریقے سے نہیں چلا سکا جیسا کہ انہوں نے کیا۔

وفاقی حکومت کے حجم میں کمی

صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کی انتظامیہ کا مقصد “ریڈ ٹیپ” (غیر ضروری بیوروکریسی) کو ختم کرنا اور حکومت کو عوام کے قریب لانا ہے۔ ان کے مطابق، ہزاروں وفاقی ملازمین کی تعداد میں کمی لائی جا رہی ہے تاکہ بجٹ خسارے کو کم کیا جا سکے اور معیشت کو مزید مستحکم بنایا جا سکے۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ “چھوٹی مگر مؤثر حکومت” کے نظریے پر عمل کریں گے، جو امریکی عوام کے لیے زیادہ بہتر نتائج فراہم کرے گی۔

امیگریشن پالیسی مزید سخت کرنے کا عندیہ

صدر ٹرمپ نے اپنی تقریر میں امیگریشن قوانین کو مزید سخت کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ “ہم اپنے ملک کی سرحدوں کی حفاظت کریں گے، غیر قانونی امیگریشن کو روکیں گے، اور ان افراد کو ملک بدر کریں گے جو یہاں غیر قانونی طریقے سے مقیم ہیں۔”

ٹرمپ نے کہا کہ “ہماری پالیسی امریکہ فرسٹ ہے، اور اس کا مطلب ہے کہ ہم صرف ان لوگوں کو ملک میں داخل ہونے دیں گے جو ہمارے قانون کی پاسداری کریں گے اور ہماری معیشت میں مثبت کردار ادا کریں گے۔” انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ جنوبی سرحد پر دیوار کی تعمیر کا منصوبہ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، اور اس کے لیے فنڈنگ بھی مختص کر دی گئی ہے۔

سیاسی منظرنامہ اور آئندہ کا لائحہ عمل

صدر ٹرمپ نے اپنی حکومت کے ابتدائی فیصلوں کو “انقلابی اقدامات” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان اصلاحات سے امریکی سیاست پر دیرپا اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت قدامت پسند اقدار کا تحفظ کرے گی اور “بائیں بازو کے شدت پسندوں” کو شکست دے کر “حقیقی امریکی نظریے” کو فروغ دے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ “ہم امریکہ کو ایک بار پھر عظیم بنا رہے ہیں، اور یہ صرف آغاز ہے۔ ہم مزید ملازمتیں پیدا کریں گے، معیشت کو مستحکم کریں گے اور امریکی عوام کو حکومت میں مزید شفافیت فراہم کریں گے۔”

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت کی طرح وسیع اصلاحاتی کوششیں پہلے کبھی نہیں دیکھی گئیں، جن کے تحت ہزاروں وفاقی ملازمین میں کمی اور مرکزی حکومت کے حجم کو کم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے امیگریشن قوانین کو مزید سخت کرنے کا بھی عندیہ دیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے واشنگٹن میں منعقدہ قدامت پرستوں کی سالانہ کنزرویٹو پولیٹیکل ایکشن کانفرنس (CPAC) سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “ہم ایک نئی اور دیرپا سیاسی اکثریت بنا رہے ہیں جو آنے والی نسلوں کے لیے امریکی سیاست کو آگے بڑھائے گی۔” انہوں نے اس موقع پر اپنی پالیسیوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی امریکی صدر اپنی حکومت کے ابتدائی چار ہفتے اتنی تیزی اور مؤثر طریقے سے نہیں چلا سکا جیسا کہ انہوں نے کیا۔

وفاقی حکومت کے حجم میں کمی

صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کی انتظامیہ کا مقصد “ریڈ ٹیپ” (غیر ضروری بیوروکریسی) کو ختم کرنا اور حکومت کو عوام کے قریب لانا ہے۔ ان کے مطابق، ہزاروں وفاقی ملازمین کی تعداد میں کمی لائی جا رہی ہے تاکہ بجٹ خسارے کو کم کیا جا سکے اور معیشت کو مزید مستحکم بنایا جا سکے۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ “چھوٹی مگر مؤثر حکومت” کے نظریے پر عمل کریں گے، جو امریکی عوام کے لیے زیادہ بہتر نتائج فراہم کرے گی۔

امیگریشن پالیسی مزید سخت کرنے کا عندیہ

صدر ٹرمپ نے اپنی تقریر میں امیگریشن قوانین کو مزید سخت کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ “ہم اپنے ملک کی سرحدوں کی حفاظت کریں گے، غیر قانونی امیگریشن کو روکیں گے، اور ان افراد کو ملک بدر کریں گے جو یہاں غیر قانونی طریقے سے مقیم ہیں۔”

ٹرمپ نے کہا کہ “ہماری پالیسی امریکہ فرسٹ ہے، اور اس کا مطلب ہے کہ ہم صرف ان لوگوں کو ملک میں داخل ہونے دیں گے جو ہمارے قانون کی پاسداری کریں گے اور ہماری معیشت میں مثبت کردار ادا کریں گے۔” انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ جنوبی سرحد پر دیوار کی تعمیر کا منصوبہ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، اور اس کے لیے فنڈنگ بھی مختص کر دی گئی ہے۔

سیاسی منظرنامہ اور آئندہ کا لائحہ عمل

صدر ٹرمپ نے اپنی حکومت کے ابتدائی فیصلوں کو “انقلابی اقدامات” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان اصلاحات سے امریکی سیاست پر دیرپا اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت قدامت پسند اقدار کا تحفظ کرے گی اور “بائیں بازو کے شدت پسندوں” کو شکست دے کر “حقیقی امریکی نظریے” کو فروغ دے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ “ہم امریکہ کو ایک بار پھر عظیم بنا رہے ہیں، اور یہ صرف آغاز ہے۔ ہم مزید ملازمتیں پیدا کریں گے، معیشت کو مستحکم کریں گے اور امریکی عوام کو حکومت میں مزید شفافیت فراہم کریں گے۔”

Activity - Insert animated GIF to HTML

Comments are closed.