تحریک انصاف کو پنجاب حکومت کی کارکردگی سے مسئلہ ہے: عظمیٰ بخاری

لاہور: وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز کی حکومت نے ایک سال مکمل کرلیا ہے، اور اس دوران کوئی بھی منصوبہ ادھورا نہیں چھوڑا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہر منصوبے کا اعلان سوشل میڈیا پر نہیں کرتی بلکہ کام مکمل کرکے عوام کو سہولت فراہم کرتی ہے۔

تحریک انصاف کو پنجاب حکومت کی کارکردگی سے مسئلہ ہے

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ تحریک انصاف کو پنجاب حکومت کی کامیابیوں سے تکلیف ہورہی ہے۔ انہوں نے سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی شناخت کے لیے شہباز شریف کے نام کا سہارا لیتے تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی دور میں رشوت اور سکینڈلز کا بازار گرم تھا، جہاں ہر سرکاری عہدے کی ایک قیمت مقرر تھی۔

پی ٹی آئی حکومت کے جعلی منصوبے

وزیر اطلاعات پنجاب نے تحریک انصاف کے منصوبوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ان کے دور حکومت میں ترقیاتی منصوبے صرف سوشل میڈیا پر تھے، جبکہ عملی طور پر کچھ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 50 ہزار گھروں اور لاکھوں نوکریوں کے اشتہارات تو دیے، مگر حقیقت میں کوئی منصوبہ مکمل نہیں ہوا۔

پنجاب حکومت کے بڑے منصوبے

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز نے مختلف فلاحی اور ترقیاتی منصوبے شروع کیے ہیں، جن میں شامل ہیں:

ڈائیلسز کارڈ: مریضوں کے لیے 10 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

ایئر ایمبولینس: مریم نواز کی حکومت پہلے 6 ماہ میں اس منصوبے پر عمل درآمد کرے گی۔

کسان کارڈ: 7.5 لاکھ سے زائد کسانوں نے اس کارڈ کے ذریعے اربوں روپے کی خریداری کی ہے۔

گرین بس سروس: 27 گرین بسیں لاہور میں سڑکوں پر دوڑ رہی ہیں، جبکہ مزید 500 بسیں جلد مختلف شہروں میں فراہم کی جائیں گی۔

سڑکوں کی تعمیر: پنجاب بھر میں 700 نئی سڑکیں تعمیر کی جارہی ہیں۔

بی ایچ یوز: صوبے میں جدید طرز کے بنیادی مراکز صحت (بی ایچ یوز) قائم کیے گئے ہیں۔

پی ٹی آئی کی منفی مہم اور حکومت کی کارکردگی

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ تحریک انصاف پنجاب حکومت کی کامیابیوں کے خلاف جھوٹا پراپیگنڈا کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سپیڈو بس سروس شہباز شریف کے دور میں شروع کی گئی تھی، مگر پی ٹی آئی اسے اپنے منصوبے کے طور پر پیش کر رہی ہے۔

مریم نواز کی قیادت میں تیزی سے ترقی

وزیراطلاعات پنجاب نے کہا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز نے صرف ایک سال میں 90 سے زائد منصوبے شروع کیے ہیں، جن میں کسان کارڈ، ایئر ایمبولینس اور “دھی رانی” جیسے فلاحی پروگرامز شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 100 گھروں کی چابیاں مستحق افراد کو دی جا چکی ہیں، جبکہ 10 ہزار گھر تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔

Comments are closed.