بارسلونا: سپین میں کاتالونیا کی علاقائی حکومت کو امیگریشن سے متعلق اختیارات منتقل کرنے پر حکمران سوشلسٹ پارٹی اور علیحدگی پسند جماعت جو جنتس کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔معاہدے کے تحت اسپین کی مرکزی حکومت انسانی وسائل، تکنیکی معاونت اور مالی وسائل کاتالونیا حکومت کو فراہم کرے گی تاکہ امیگریشن کے حوالے سے اپنا علیحدہ ماڈل اپنا سکے۔
جونتس کے رہنما اور سابق کاتالونیا صدر کارلس پوجڈیمونٹ نے معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک سے آنے والے کسی بھی فرد سے متعلق تمام معاملات کاتالونیا حکومت کے ذریعے انجام دیے جائیں گے۔انہوں نے کاتالان زبان کے علم کو امیگرنٹس کے لیے انضمام اور شہریت حاصل کرنے کے لیے لازمی عنصرقرار دیا۔ تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ اس کے لیے مزید قانون سازی کی ضرورت ہوگی۔
سیاسی جماعتوں کا ردعمل
کاتالونیا کے سوشلسٹ صدر سالواڈور ایلا نے معاہدے کو خودمختاری کے فروغ کی جانب خوش آئند قدم قرار دیا۔
دوسری جانب قدامت پسند جماعت پیپلز پارٹی اور انتہائی دائیں بازو کی جماعت ووکس نے اس معاہدے کو غیر قانونی قرار دے کر صدر سے پارلیمنٹ میں وضاحت طلب کرلی ہے۔
بائیں بازو کی جماعت کاتالونیا این کومو نے معاہدے کو امیگرنٹس کے لیے بہت اچھی خبر قرار دیا، جبکہ علیحدگی پسند جماعتوں میں اس معاملے پر اختلاف پایا گیا۔
ایسکویرا ریپبلیکانہ نے معاہدے کو اچھی خبر قرار دیا، جب کہ انتہائی بائیں بازو کی جماعت سی یو پی نے جونتس پر انتہائی دائیں بازو کے بیانیے کو اپنانے کا الزام عائد کیا۔
اگلے مراحل کیا ہیں؟
یہ قانونی مسودہ اب اسپین کی قومی پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا، جہاں اس کی منظوری کے لیے ایوان کی مطلق اکثریت درکار ہوگی۔
اگر وزیر اعظم پیدرو سانچیز کی اتحادی جماعتیں اس کے حق میں ووٹ دیتی ہیں تو کاتالونیا کو امیگریشن سے متعلق اختیارات منتقل ہو جائیں گے۔
Comments are closed.