تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ اسرائیل جنگ میں واپسی کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے اور ان کی افواج نے شام کے جبل الشیخ کی چوٹی تک پہنچ کر مشرق وسطیٰ کا نقشہ بدل دیا ہے۔
نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج کے نئے آرمی چیف آف اسٹاف کی تقریبِ حلف برداری کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی مدد سے اسرائیلی فوج کو مزید جدید ہتھیار مل رہے ہیں، جس سے اسرائیل کی دفاعی طاقت میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو جنگی مقاصد کے مکمل حصول کے لیے اپنی کارروائیاں جاری رکھنی ہوں گی۔
اسرائیلی فوج سات محاذوں پر برسرپیکار
وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل اس وقت سات مختلف محاذوں پر لڑ رہا ہے اور ان جنگوں کے نتائج آنے والی نسلوں کے مستقبل کے لیے انتہائی اہمیت رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مقامی فوجی صنعتوں کی پیداواری صلاحیت میں اضافے سے اسرائیل کی دفاعی طاقت مزید مستحکم ہوگی اور بیرونِ ملک سے ہتھیاروں کے حصول کا دباؤ کم ہو جائے گا۔
غزہ میں قیدیوں کی واپسی کے لیے پرعزم
غزہ میں قید اسرائیلیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل نے پہلے ہی بہت سے قیدیوں کو بازیاب کرا لیا ہے، اور باقی قیدیوں کی واپسی کے لیے بھی پرعزم ہے۔
عالمی ردِعمل اور خطے پر اثرات
نیتن یاہو کے اس بیان پر بین الاقوامی سطح پر مختلف ردِعمل سامنے آ سکتے ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب مشرق وسطیٰ پہلے ہی شدید کشیدگی کا شکار ہے۔ اسرائیل کی جنگی تیاریوں میں اضافہ اور فوجی صنعت کو مضبوط بنانے کی حکمت عملی خطے میں مزید عدم استحکام کا سبب بن سکتی ہے۔
Comments are closed.