سپریم کورٹ نے 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کی ضمانت منسوخی کے لیے دائر حکومتی اپیلوں کو سماعت کے لیے مقرر کر دیا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ ان اپیلوں کی سماعت کرے گا۔
بینچ کی تشکیل اور سماعت کا شیڈول
سپریم کورٹ کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق:
10 مارچ سے اپیلوں پر سماعت کا آغاز ہوگا۔
بینچ میں جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب بھی شامل ہوں گے۔
پنجاب حکومت نے 9 مئی کے ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرنے کے لیے عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔
11 مارچ کو عدالت 16 اپیلوں پر سماعت کرے گی۔
12 مارچ کو عدالت 8 مزید اپیلوں پر سماعت کرے گی۔
حکومتی مؤقف اور کیس کی نوعیت
پنجاب حکومت کا مؤقف ہے کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کی جائیں تاکہ مقدمات کی موثر تحقیقات اور قانونی کارروائی کو آگے بڑھایا جا سکے۔ یاد رہے کہ 9 مئی 2023 کو مختلف شہروں میں ہونے والے پرتشدد واقعات کے بعد حکومت نے درجنوں افراد کے خلاف مقدمات درج کیے تھے، جن میں کئی افراد کو عبوری یا مستقل ضمانت مل چکی ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ ان ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کر کے انہیں دوبارہ گرفتار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مکمل تحقیقات ممکن ہو سکیں۔
کیس کی اہمیت
یہ سماعت ملکی عدالتی اور سیاسی منظرنامے میں اہم تصور کی جا رہی ہے، کیونکہ اس سے 9 مئی کے مقدمات میں گرفتار افراد کے قانونی مستقبل کا فیصلہ ہوگا۔ اگر عدالت حکومت کے حق میں فیصلہ دیتی ہے تو کئی افراد کی گرفتاری دوبارہ عمل میں آ سکتی ہے۔
Comments are closed.