کوئٹہ (نیوز ڈیسک) — بلوچستان میں کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد یرغمال بنائے گئے مسافروں میں سے 80 افراد کو رہا کر دیا گیا ہے۔
وائس آف امریکہ کے مطابق رہائی پانے والے مسافروں کو کوئٹہ پہنچایا جا رہا ہے، جہاں ان کے اہل خانہ اور حکام موجود ہیں۔
یاد رہے کہ جعفر ایکسپریس کو کوئٹہ سے پشاور جاتے ہوئے ڈھاڈر مشکاف اسٹیشن کے قریب مسلح افراد نے نشانہ بنایا۔ ڈپٹی کنٹرولر ریلوے کوئٹہ محمد شریف کے مطابق ٹرین پر فائرنگ سے ڈرائیور زخمی ہو گیا۔
ڈپٹی کنٹرولر ریلوے کے مطابق فائرنگ کا واقعہ سبی ریلوے اسٹیشن سے 30 کلومیٹر کے فاصلے پر پیش آیا۔ واقعے کے بعد اطلاعات موصول ہوئیں کہ ٹرین میں سوار 450 کے قریب مسافروں کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔
حکام کے مطابق ٹرین میں سیکیورٹی اسکواڈ بھی موجود تھا، تاہم علاقے میں موبائل نیٹ ورک اور وائرلیس سیٹ کام نہ ہونے کی وجہ سے ٹرین عملے سے براہِ راست رابطہ ممکن نہیں ہو سکا۔
ذرائع کے مطابق حملے کے بعد فورسز اور امدادی ٹیمیں روانہ کی گئیں، اور ابتدائی کامیابی کے تحت 80 مسافروں کو رہا کرا لیا گیا۔ باقی یرغمال افراد کی رہائی کے لیے سیکیورٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے۔
واقعے کے بعد بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ریلوے ٹریکس کی سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے اور ریلوے حکام نے دیگر ٹرینوں کی آمد و رفت پر بھی نظر رکھی ہوئی ہے۔
عوامی و سیاسی حلقوں نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور مسافروں کی حفاظت یقینی بنائی جائے۔
Comments are closed.