بلوچستان کے ضلع کچھی میں جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے اور مسافروں کو یرغمال بنانے کے واقعے کی امریکی سفارتخانے اور یورپی یونین نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
امریکی سفارتخانے کی مذمت اور اظہارِ یکجہتی
امریکی سفارتخانے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ “ہم جعفر ایکسپریس پر حملے اور معصوم مسافروں کو یرغمال بنانے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔” بیان میں مزید کہا گیا کہ “اس حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی ہے، جسے امریکا عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دے چکا ہے۔”
امریکی سفارتخانے نے کہا کہ “ہم متاثرین، ان کے اہلِ خانہ اور اس ہولناک واقعے سے متاثرہ تمام افراد سے گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔” بیان میں زور دیا گیا کہ “پاکستانی عوام کو خوف اور تشدد سے آزاد زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے، اور امریکا ہمیشہ پاکستان کا مضبوط شراکت دار رہے گا تاکہ وہ اپنے شہریوں کی حفاظت یقینی بنا سکے۔”
یورپی یونین کی سفیر رینا کیونکا کی مذمت
دوسری جانب یورپی یونین کی سفیر رینا کیونکا نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (Twitter) پر اپنے بیان میں جعفر ایکسپریس حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
رینا کیونکا نے کہا کہ “ہم 11 مارچ کو بلوچستان میں ہونے والے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہماری گہری ہمدردیاں پاکستانی عوام اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔”
انہوں نے صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “چونکہ صورتحال اب بھی غیر یقینی ہے، ہم یرغمالیوں کے لیے اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔”
عالمی حمایت اور پاکستان کے ساتھ یکجہتی
واضح رہے کہ جعفر ایکسپریس پر دہشت گرد حملے کے بعد جہاں پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے بھرپور آپریشن کر کے یرغمال مسافروں کو بازیاب کرایا، وہیں عالمی برادری نے بھی پاکستان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا ہے۔
یہ واقعہ نہ صرف پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کو اجاگر کرتا ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر بی ایل اے جیسے دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی کی اہمیت کو بھی نمایاں کرتا ہے۔
Comments are closed.