امریکا کے دباؤ کے باوجود روس اور چین کی ایران کے ایٹمی پروگرام کی حمایت

ایران کے جوہری پروگرام پر امریکا کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے بعد روس اور چین نے تہران کی کھل کر حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات صرف “باہمی احترام” کی بنیاد پر بحال کیے جا سکتے ہیں۔

جمعہ کے روز سینئر چینی اور روسی سفارت کاروں نے بیجنگ میں ایرانی حکام کے ساتھ ملاقات کے بعد جاری ایک مشترکہ بیان میں واضح کیا کہ ایران کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے، اور اس موقف کی وہ بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ جوہری توانائی کے پرامن استعمال کا ایران کا حق ایک مسلمہ حقیقت ہے اور عالمی برادری کو اس کا “مکمل احترام” کرنا چاہیے۔ روس اور چین نے کہا کہ ایران کے خلاف غیر ضروری دباؤ، پابندیاں اور دھمکیاں مذاکرات کے ماحول کو نقصان پہنچا رہی ہیں، جس سے خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

بیان کے مطابق، چین اور روس نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایران کے ساتھ بات چیت کو آگے بڑھانے کے لیے تعمیری اور متوازن راستہ اختیار کیا جائے، تاکہ خطے میں امن و سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔

واضح رہے کہ امریکا اور اس کے مغربی اتحادی ایران کے جوہری پروگرام پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے رہے ہیں، جبکہ ایران مسلسل اس بات پر زور دیتا آیا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام صرف پرامن اور سویلین مقاصد کے لیے ہے۔

روس اور چین کی جانب سے ایران کی حمایت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب خطے میں پہلے ہی کشیدگی عروج پر ہے، اور امریکا ایران پر مزید پابندیوں کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔

Comments are closed.