جنوبی وزیرستان: اعظم ورسک کی مسجد میں دھماکا، جے یو آئی کے ضلعی امیر سمیت متعدد زخمی

جنوبی وزیرستان: جنوبی وزیرستان کی تحصیل اعظم ورسک بازار کی مسجد میں خوفناک دھماکے کے نتیجے میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے ضلعی امیر سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے۔

پولیس حکام کے مطابق دھماکا نماز کے وقت اعظم ورسک بازار کی مسجد میں اس وقت ہوا جب لوگ عبادت میں مصروف تھے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں جے یو آئی کے ضلعی امیر عبداللہ ندیم سمیت کم از کم 4 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

ضلع پولیس افسر (ڈی پی او) آصف بہادر نے بتایا کہ دھماکہ خیز مواد مسجد میں پہلے سے نصب کیا گیا تھا، جسے دور سے کنٹرول کے ذریعے یا مقررہ وقت پر اڑایا گیا۔ پولیس اور بم ڈسپوزل اسکواڈ نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔

دھماکے کے بعد زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل نوشہرہ میں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی مسجد میں بھی ایک خودکش دھماکا ہو چکا ہے جس میں جے یو آئی (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق سمیت 8 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

یہ واقعہ ایک بار پھر ملک میں عبادت گاہوں کی سلامتی پر سوالیہ نشان چھوڑ گیا ہے۔ سیکیورٹی حکام نے دھماکے کی وجوہات جاننے کے لیے تفتیش شروع کر دی ہے اور علاقے میں سرچ آپریشن بھی جاری ہے۔

Comments are closed.