اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے نیویارک میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پہلگام واقعے میں پاکستان کے مبینہ ملوث ہونے کے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا اس افسوسناک واقعے سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ اس واقعے کی صاف، شفاف اور غیرجانبدار تحقیقات کرائی جائیں، جس میں پاکستان ہر ممکن تعاون کرے گا۔
عاصم افتخار نے بھارت کے حالیہ اقدامات پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، جو عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پانی زندگی کی علامت ہے، اسے کبھی بھی جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ “24 کروڑ پاکستانی ان دریاؤں پر انحصار کرتے ہیں، اگر بھارت نے پانی روکا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے، اور اس کے ذمہ دار بھارت ہوگا”۔
کشمیر کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے عاصم افتخار نے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل نہیں ہوتا، خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں۔ انہوں نے مسئلہ کشمیر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی تنازع قرار دیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ جنوبی ایشیا میں امن کے لیے فعال کردار ادا کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے انعقاد پر ہم مشکور ہیں، اور امید ہے کہ عالمی ادارے اس نازک موقع پر اپنا مؤثر کردار ادا کریں گے۔
Comments are closed.