بھارت میں بار بار تابکاری مواد کی چوری تشویشناک ہے:دفتر خارجہ

دفتر خارجہ پاکستان نے بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے جوہری ہتھیاروں سے متعلق بیان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیان نہ صرف غیر ذمہ دارانہ ہے بلکہ بھارت کے عدم تحفظ اور ناکام دفاعی حکمت عملی کی عکاسی کرتا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ راج ناتھ سنگھ کی گفتگو سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کی ذمہ داریوں اور کردار سے مکمل طور پر ناآشنا ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی روایتی دفاعی صلاحیتیں ہی بھارت کو روکنے کے لیے کافی ہیں، بھارت کو پاکستان کی جوہری صلاحیتوں کے حوالے سے پروپیگنڈا بند کر دینا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے جوہری پروگرام کے تحفظ سے متعلق بارہا سنگین غفلت دیکھنے میں آئی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے عالمی برادری کو یاد دلایا کہ 2024 میں بھارت کے بھابھا ایٹمی ریسرچ سینٹر سے تابکاری آلہ چوری ہونے کی اطلاعات موصول ہوئیں، جبکہ بھارتی شہر دہرہ دون میں پانچ افراد کے قبضے سے ایٹمی مواد برآمد ہوا۔ اس کے علاوہ، گزشتہ سال بھارت میں 100 ملین ڈالر مالیت کا تابکار مادہ “کیلیفورنیم” برآمد کیا گیا، اور 2021 میں بھی تابکار مواد کی چوری کے تین علیحدہ واقعات رپورٹ ہوئے۔

ترجمان نے ان واقعات کو بھارت میں موجود ایٹمی مواد کے ممکنہ “کالے بازار” کی نشاندہی قرار دیا اور کہا کہ یہ بھارت کی ایٹمی تنصیبات اور مواد کے تحفظ میں ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ پاکستان نے ان واقعات کی مکمل اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو اپنی ایٹمی تنصیبات اور ہتھیاروں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہوگا۔

ترجمان نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت میں جوہری مواد کی چوری اور اس کی غیر قانونی اسمگلنگ پر سنجیدگی سے نوٹس لے، کیونکہ یہ عالمی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

Comments are closed.