پاکستان بھر میں عید الاضحیٰ روایتی مذہبی جوش و جذبے اور عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔ لاکھوں فرزندانِ اسلام نے سنتِ ابراہیمی کی یاد میں نمازِ عید ادا کرنے کے بعد قربانی کا فریضہ انجام دینا شروع کر دیا ہے۔
کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ سمیت تمام چھوٹے بڑے شہروں، قصبوں اور دیہات میں عید کے روح پرور اجتماعات منعقد ہوئے۔ نمازِ عید کے بعد ملک و ملت کی سلامتی، ترقی، خوشحالی، امت مسلمہ کی سربلندی اور خصوصاً فلسطینی و کشمیری مسلمانوں کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
علمائے کرام نے خطبات میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کی عظیم قربانی کے فلسفے اور اس کی روح پر روشنی ڈالتے ہوئے قربانی کی اصل روح یعنی اخلاص، ایثار اور اللہ کی رضا پر زور دیا۔
سکیورٹی کے حوالے سے بھی بھرپور انتظامات کیے گئے تھے۔ حساس مقامات پر پولیس اور رینجرز کی اضافی نفری تعینات کی گئی، جبکہ سی سی ٹی وی کیمروں سے مسلسل نگرانی کی جاتی رہی تاکہ شہری پرامن ماحول میں عبادات اور قربانی کی ادائیگی کر سکیں۔
نمازِ عید کی ادائیگی کے بعد جانوروں کی قربانی کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، جو تین روز تک جاری رہے گا۔ ملک بھر میں قربانی کے جانوروں کی قربانی کے بعد گوشت مستحقین میں تقسیم کیا جا رہا ہے، جس سے معاشرتی یکجہتی اور ایثار کا عملی مظاہرہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
Comments are closed.