سعودی عرب نے ایران پر اسرائیل کے فضائی حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انہیں ایران کی خودمختاری کے خلاف کھلی جارحیت قرار دیا ہے۔ سعودی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملے نہ صرف ایران کی سلامتی اور خود مختاری کی خلاف ورزی ہیں، بلکہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے اصولوں کی بھی صریح پامالی ہیں۔
جمعے کے روز سعودی وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا:
> “مملکتِ سعودی عرب، اسلامی جمہوریہ ایران کے برادر عوام کے خلاف اسرائیل کی کھلی جارحیت کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔”
بیان میں مزید کہا گیا:
> “یہ حملے ایران کی خود مختاری اور سلامتی کو مجروح کرتے ہیں اور بین الاقوامی ضوابط کی کھلی خلاف ورزی کے زمرے میں آتے ہیں۔”
سعودی حکومت نے زور دیا کہ عالمی برادری، خصوصاً اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس کشیدہ صورتحال پر فوری اور مؤثر اقدام کرے تاکہ مزید تباہی روکی جا سکے۔
سعودی عرب کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے ایران کے متعدد جوہری و عسکری اہداف کو نشانہ بنایا ہے، اور ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کے طور پر درجنوں ڈرونز اسرائیل کی طرف روانہ کیے جا چکے ہیں۔
مشرق وسطیٰ میں بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیشِ نظر، سعودی عرب کا بیان نہ صرف ایک سفارتی مؤقف ہے بلکہ علاقائی ممالک میں جنگ کے پھیلاؤ کے خدشات کے بارے میں بڑھتی ہوئی تشویش کو بھی اجاگر کرتا ہے۔
Comments are closed.