تل ابیب پر ایرانی حملہ: کروئشیا کے قونصلر اور ان کی اہلیہ زخمی، وزیر خارجہ کی مذمت

کروئشیا کے وزیر خارجہ گورڈن گرلک ریڈمین نے انکشاف کیا ہے کہ تل ابیب پر ایران کے حالیہ میزائل حملوں میں کروئشیا کے قونصلر اور ان کی اہلیہ زخمی ہو گئے ہیں۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ان کی رہائش گاہ پر حملہ کیا گیا، تاہم دونوں افراد کو معمولی چوٹیں آئیں اور ان کی جان کو کوئی خطرہ لاحق نہیں۔

“لرزہ خیز خبر” — گورڈن گرلک ریڈمین

وزیر خارجہ نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں کہا:

> “میں اس خبر سے لرز گیا ہوں کہ ہمارے قونصل اور ان کی اہلیہ تل ابیب پر حملے میں زخمی ہوئے ہیں۔ وہ جس عمارت میں رہتے ہیں، اسے نشانہ بنایا گیا۔”

انہوں نے مزید کہا:

> “میں نے ان سے براہ راست بات کی ہے، خوش قسمتی سے ان کی چوٹیں معمولی نوعیت کی ہیں اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔”

کروئشین وزارتِ خارجہ متحرک

گرلک ریڈمین کے مطابق ان کی وزارت اسرائیل میں کروئشین سفارت خانے سے مسلسل رابطے میں ہے اور قونصلر عملے کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا:

> “ہم شہریوں اور سفارتی تنصیبات پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہم خطے میں کشیدگی کے فوری خاتمے اور تمام فریقین سے تحمل کا مطالبہ کرتے ہیں۔”

ایران-اسرائیل تنازعہ شدت اختیار کر گیا

واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا جب اسرائیل نے جمعہ کے روز ایران کے مختلف علاقوں میں ایک غیر معمولی حملہ کیا، جس میں فوجی و جوہری مقامات سمیت متعدد اہداف اور رہائشی عمارتیں بھی نشانہ بنائی گئیں۔

ایرانی حکام کے مطابق ان حملوں کی پہلی لہر میں 78 افراد جاں بحق اور 320 سے زائد زخمی ہوئے۔ اس کے جواب میں ایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائلوں سے بھرپور جوابی حملہ کیا، جس میں اب تک 3 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

عالمی تشویش میں اضافہ

بین الاقوامی سطح پر ان حملوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ کشیدگی اگر قابو میں نہ آئی تو یہ خطے کو مکمل جنگ کی طرف دھکیل سکتی ہے، جس کے اثرات دنیا بھر پر پڑیں گے۔

Comments are closed.