حوثی باغیوں کا اسرائیل کے جافا پر بیلسٹک میزائل حملوں کا دعویٰ

یمن کے حوثی باغیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیل کے مرکزی علاقے جافا پر متعدد بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔ ان حملوں کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ ایران کے ساتھ باہمی رابطے اور مشاورت کے بعد کیے گئے۔

اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کا اثر

یہ اعلان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیل اور ایران کے درمیان شدید میزائل حملوں کا تبادلہ جاری ہے۔ دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے کے اہم اہداف کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اور خطے میں کشیدگی میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔

غزہ کے لیے “یکجہتی کی کارروائی” — حوثیوں کا مؤقف

حوثی گروپ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ میزائل حملے غزہ میں فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے طور پر کیے جا رہے ہیں، اور یہ ان کے بقول “اسرائیلی جارحیت” کا جواب ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ:

> “ہم اسرائیل کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گے جب تک غزہ پر حملے بند نہیں ہو جاتے۔”

اکثر میزائل حملے ناکام بنا دیے جاتے ہیں

اسرائیلی دفاعی حکام کے مطابق حوثیوں کی جانب سے ماضی میں بھی کئی میزائل اور ڈرون حملے کیے گئے ہیں، جن میں سے بیشتر اسرائیلی ایئر ڈیفنس سسٹم کے ذریعے ناکام بنا دیے گئے۔ تاہم حالیہ حملوں کے نقصان کی مکمل تفصیل فی الحال جاری نہیں کی گئی۔

علاقائی بحران مزید سنگین

حوثیوں کے حملے نے مشرقِ وسطیٰ میں پہلے سے موجود کشیدگی کو مزید شدید کر دیا ہے۔ ایران کی حوثیوں کی پشت پناہی کے باعث خطے میں پراکسی جنگ کے خدشات بڑھتے جا رہے ہیں، جبکہ اسرائیل کی جانب سے کسی بھی ممکنہ جوابی کارروائی کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

Comments are closed.