اسرائیلی حملے میں پاسدارانِ انقلاب کے انٹیلی جنس چیف محمد کاظمی، نائب سمیت کئی ایرانی کمانڈر ہلاک

ایران کی پاسدارانِ انقلاب (IRGC) نے اتوار کے روز تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فضائی حملے میں ان کے انٹیلی جنس چیف محمد کاظمی اور ان کے نائب حسن محقق ہلاک ہو گئے ہیں۔ ایرانی فوجی حلقوں میں اس حملے کو ایک غیر معمولی اور سنگین نقصان قرار دیا جا رہا ہے۔

آئی آر جی سی کے جاری کردہ سرکاری بیان کے مطابق، محسن باقری نامی ایک اور سینئر کمانڈر بھی حملے میں جان سے گئے، جبکہ تین نامعلوم سکیورٹی اہلکار بھی مارے گئے ہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکی نیوز چینل فاکس نیوز کو ایک انٹرویو میں اس کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا،
“چند لمحے قبل ہم نے تہران میں انٹیلی جنس چیف اور ان کے نائب کو ہلاک کر دیا۔ ہمارے پائلٹس تہران کی فضاؤں میں موجود ہیں اور ہم فوجی و جوہری تنصیبات کو نشانہ بنا رہے ہیں۔”

وسیع حملہ، ہدف: ایران کی جوہری صلاحیت

ذرائع کے مطابق، اسرائیل نے جمعے کے روز ایران پر ایک بڑا حملہ کیا جس کا مرکزی ہدف ایرانی فوجی تنصیبات اور جوہری پروگرام تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اس کارروائی کا مقصد ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکنا اور پاسدارانِ انقلاب کی کمانڈ اسٹرکچر کو کمزور کرنا تھا۔

حملوں میں مبینہ طور پر کئی اہم شخصیات ہلاک ہوئیں جن میں جنرل حسین سلامی (سپہ سالار IRGC)، جنرل محمد باقری (چیف آف اسٹاف)، جنرل امیر علی حاجی زادہ (ایئر اسپیس کمانڈر) اور جنرل غلام علی راشد شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ متعدد ایٹمی سائنسدانوں کی ہلاکت کی بھی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

علاقائی کشیدگی میں شدید اضافہ

اسرائیلی کارروائی کے بعد ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے، جبکہ خطے کے دیگر ممالک بھی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ بین الاقوامی برادری نے فریقین سے تحمل اور مذاکرات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ مشرق وسطیٰ کو مزید عدم استحکام سے بچایا جا سکے۔

Comments are closed.