اسلام آباد: محرم الحرام کے دوران ملک میں ممکنہ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر وزارت داخلہ نے ملک بھر میں پاک فوج کی تعیناتی کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس فیصلے کی منظوری وفاقی کابینہ نے دی ہے، اور باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ فوج کی تعیناتی آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت عمل میں لائی گئی ہے، جس کے تحت فوج کو سول انتظامیہ کی مدد کے لیے بلایا جا سکتا ہے۔
وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق، چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاک فوج سکیورٹی کے فرائض سرانجام دے گی۔ اس اقدام کا مقصد محرم کے جلوسوں، مجالس اور دیگر مذہبی اجتماعات کے دوران امن و امان کو یقینی بنانا ہے۔
حساس علاقوں میں مشترکہ گشت اور نگرانی
فوجی اہلکار مقامی پولیس اور رینجرز کے ساتھ مل کر مشترکہ گشت اور نگرانی کریں گے۔ حساس شہروں اور اضلاع میں سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مسلسل نگرانی کی جائے گی تاکہ کسی بھی مشکوک سرگرمی یا امن و امان کی خرابی کو بروقت روکا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق حکومت ان علاقوں میں انٹرنیٹ سروس کی عارضی بندش پر بھی غور کر رہی ہے جہاں ماضی میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔ ان اقدامات کا مقصد سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلائی جانے والی افواہوں، اشتعال انگیزی اور غلط معلومات کے سدباب کو ممکن بنانا ہے۔
عوام سے تعاون کی اپیل
وزارت داخلہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ محرم کے دوران سیکیورٹی اداروں سے مکمل تعاون کریں اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی فوری اطلاع متعلقہ حکام کو دیں تاکہ کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعے سے بروقت نمٹا جا سکے۔
محرم الحرام کے دوران ملک میں سکیورٹی کی مجموعی صورتحال پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے، اور وفاقی و صوبائی حکومتیں حساس علاقوں میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ہم آہنگی سے کام کر رہی ہیں۔
Comments are closed.