لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کے علمبردار بلوچستان میں ہونے والے مظالم پر آواز کیوں نہیں اٹھاتے؟ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں روزانہ کی بنیاد پر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ہو رہے ہیں اور ہم سب کو اس ظلم کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے سخت اور موثر اقدامات کرنے ہوں گے۔ انہوں نے بلوچستان میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کو پاکستان کے امن و استحکام کے خلاف گہری سازش قرار دیا۔
وزیر اطلاعات نے صحت کے شعبے پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ پنجاب حکومت کی اولین ترجیح صحت ہے، اور وزیراعلیٰ مریم نواز اس حوالے سے دن رات کام کر رہی ہیں۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ “صحت کارڈ کا غلط استعمال سرکاری ہسپتالوں میں ہو رہا تھا، لیکن نجی ہسپتالوں میں یہ سہولت جاری ہے”۔ انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ بند کرنے سے متعلق تمام خبریں بے بنیاد پروپیگنڈا ہیں اور جلد ہی صحت کارڈ کے حوالے سے آڈٹ رپورٹس سامنے لائی جائیں گی۔
عظمیٰ بخاری نے پی ٹی آئی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ پنجاب حکومت نے نہ پہلے ان کی احتجاجی کال پر کوئی ردعمل دیا تھا اور نہ اب دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی تحریک کے لیے خیبرپختونخوا حکومت سے فنڈز نکلوانے کی اطلاعات بھی سامنے آ رہی ہیں۔
لاہور میں حالیہ بارشوں سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ “طوفانی بارش میں پانی جمع ہونا ایک قدرتی عمل ہے”۔ سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی تصاویر دراصل ڈی ایچ اے لاہور کی تھیں جو کہ پنجاب حکومت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ایچ اے کے لوگ جنہیں ووٹ دیتے ہیں، ان سے سوال کریں۔
Comments are closed.