مون سون کی طوفانی بارشوں نے جہلم اور چکوال میں تباہی مچا دی، سیلابی ایمرجنسی نافذ، فوج طلب

اسلام آباد/لاہور: پنجاب کے مختلف اضلاع میں مون سون کی طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی۔ جہلم اور چکوال شدید متاثر ہوئے جہاں درجنوں دیہات زیر آب آگئے اور سیلابی صورتحال کے باعث ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ بارشوں کے باعث تین ڈیموں کے بند ٹوٹ گئے، متعدد مکانات گر گئے اور قیمتی جانوں کا نقصان ہوا۔ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے، جب کہ پاک فوج کو طلب کر لیا گیا ہے۔

جہلم اور چکوال میں بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن

ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق چکوال میں سیلابی پانی میں پھنسے شہریوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے، جس میں فوج، ریسکیو 1122 اور دیگر ادارے شامل ہیں۔ ترجمان ریسکیو پنجاب فاروق احمد کے مطابق 50 سے زائد امدادی اہلکار اور چھ ریسکیو بوٹس ڈھوک شاہ عارف، سوہاوہ، ڈھوک بدر، چک محمدہ، بھمپر ولیج سمیت مختلف علاقوں میں کام کر رہے ہیں۔ صرف جہلم میں اب تک 57 افراد کو بحفاظت نکالا جا چکا ہے۔

ڈیموں کے بند ٹوٹنے سے تباہی، 4 افراد جاں بحق

چکوال میں 470 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جس سے بکھاری کلاں، پنوال اور مسوال ڈیموں کے بند ٹوٹ گئے۔ سیلابی ریلوں نے قریبی آبادیوں کو لپیٹ میں لے لیا، جس سے متعدد مکانات زمین بوس ہو گئے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق 4 افراد جاں بحق اور 15 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ امدادی کارروائیوں میں مسلسل بارش اور سڑکوں کی تباہی رکاوٹ بن رہی ہے۔

تاریخی کٹاس راج مندر بھی متاثر

چکوال کے علاقے چوآسیدن شاہ میں واقع ہندوؤں کا مقدس مقام، کٹاس راج مندر اور اس کا تاریخی تالاب پانی میں ڈوب گئے۔ ست گڑھ کے مندر بھی متاثر ہوئے، جبکہ پارک اور قریبی مندروں میں بھی پانی داخل ہو گیا۔ دھرابی کے قریب چھوٹے ڈیم کا سپل وے بھی ٹوٹ گیا، جس کے باعث قریبی زرعی علاقے زیر آب آنے کا خطرہ ہے۔

مزید ہلاکتیں، نقصانات

چکوال کے نواحی علاقے کھیوال میں مکان کی چھت گرنے سے ایک شخص اور ایک بچہ جاں بحق ہو گئے، جب کہ زخمیوں میں جاں بحق شخص کی اہلیہ اور بیٹی شامل ہیں۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بلال بن حفیظ کے مطابق ضلع میں کلاؤڈ بلاسٹ کے باعث 370 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی اور حالات سے نمٹنے کے لیے پاک فوج کا تعاون ناگزیر ہو چکا ہے۔

پنجاب بھر میں ہلاکتیں اور نقصانات

پنجاب کے مختلف اضلاع لاہور، فیصل آباد، جہلم، سرگودھا، شیخوپورہ، اوکاڑہ میں بارشوں سے چھتیں اور دیواریں گرنے کے واقعات میں مجموعی طور پر 28 افراد جاں بحق اور 90 زخمی ہو چکے ہیں۔ لاہور میں 12، فیصل آباد میں 8، شیخوپورہ میں 3، اور اوکاڑہ میں 2 اموات رپورٹ ہوئیں۔

ریسکیو فورسز ہائی الرٹ پر

پنجاب بھر میں 800 سے زائد ریسکیو بوٹس اور 15,000 سے زائد ریسکیورز ہائی الرٹ پر ہیں۔ میانوالی، راولپنڈی، اٹک، ڈی جی خان، رحیم یار خان، راجن پور، اور لیہ میں بھی ٹیمیں متحرک ہیں۔

ضلعی حکومتوں کی اپیل

ضلعی انتظامیہ نے صورتحال کو ہنگامی قرار دے کر پنجاب حکومت اور وفاقی اداروں سے فوری امداد کی اپیل کر دی ہے۔ کئی دیہات میں مواصلاتی رابطے منقطع ہو چکے ہیں، جب کہ شہری محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔

Comments are closed.