غزہ: اسرائیلی فائرنگ سے امداد کے منتظر 32 فلسطینی شہید، متعدد بچے اور خواتین شامل

غزہ کے محکمہ شہری دفاع کے مطابق، جنوبی غزہ کے علاقوں خان یونس اور رفح کے مغربی حصوں میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں امدادی مراکز کے قریب کھڑے 32 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں متعدد بچے اور ایک خاتون بھی شامل ہیں، جبکہ 100 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

محکمہ شہری دفاع کے ترجمان محمود بصل نے ہفتے کے روز اس المناک واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ سب افراد خوراک اور انسانی امداد کے حصول کے لیے جمع تھے کہ اسرائیلی فوج نے براہ راست فائرنگ کی۔

امدادی مراکز کے قریب شہریوں پر حملے جاری

یہ سانحہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب جمعے کے روز بھی شمال مغربی رفح کے علاقے الشاکوش میں ایک امریکی امدادی مرکز کے قریب امداد کے منتظر 9 فلسطینی شہید کیے گئے تھے۔

ترجمان محمود بصل نے مزید انکشاف کیا کہ غزہ شہر کے جنوبی علاقے میں واقع نتساریم کوریڈور کے قریب امدادی مرکز کے نزدیک ایک اور حملے میں ایک شہری شہید اور آٹھ زخمی ہوئے۔ یہ سب افراد بھی امداد کی امید میں وہاں موجود تھے۔

انسانی بحران شدت اختیار کر گیا

غزہ میں مسلسل فائر بندی نہ ہونے اور امدادی قافلوں کو نشانہ بنانے سے انسانی بحران خطرناک سطح پر پہنچ چکا ہے۔ انسانی حقوق کے عالمی ادارے ان حملوں کی شدید مذمت کر رہے ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ امدادی سرگرمیوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

Comments are closed.