ایران کے صدر مسعود پزشکیان دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔ ان کا طیارہ لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اترا جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ ایرانی صدر کے ہمراہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور اعلیٰ سطح کا وفد بھی پاکستان آیا ہے۔
نواز شریف اور مریم نواز کی ایئرپورٹ آمد
استقبالیہ تقریب میں صدر مسلم لیگ ن نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی موجود تھیں، جنہوں نے ایرانی صدر کا والہانہ استقبال کیا۔ تینوں شخصیات ایک ہی گاڑی میں ایئرپورٹ سے روانہ ہوئیں، جس نے دونوں ممالک کے درمیان گرم جوشی کے سفارتی اشارے دیے۔
ایئرپورٹ کو پاکستان اور ایران کے پرچموں سے سجایا گیا تھا جبکہ ریڈ کارپٹ بھی بچھایا گیا تھا، جو دونوں ممالک کے تعلقات کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔
دورے کا مقصد – تجارت، سرحدی سلامتی، اور علاقائی امن
پاکستان آمد سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ ان کے دورے کا بنیادی مقصد پاکستان کے ساتھ تجارتی و اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ:
> “کوشش ہے کہ پاک ایران باہمی تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھایا جائے، جبکہ سرحدی سلامتی اور علاقائی امن کے امور بھی زیر غور آئیں گے۔”
ایرانی صدر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ سرحدی منڈیاں اور رابطے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کی نئی راہیں کھول سکتے ہیں۔
ون بیلٹ ون روڈ میں ایران کی دلچسپی
صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ ایران پاکستان اور چین کے مشترکہ منصوبے ‘ون بیلٹ ون روڈ’ میں فعال شمولیت کا خواہاں ہے، جس کے ذریعے ایران کو یورپ سے جوڑنے کا سنہری موقع مل سکتا ہے۔
اسلامی اتحاد کو نقصان پہنچانے کی کوششیں ناکام ہوں گی
انہوں نے واضح کیا کہ پاک ایران اسلامی اتحاد کو نقصان پہنچانے کی تمام کوششیں ناکام ہوں گی۔ دونوں ممالک کے درمیان مذہبی، ثقافتی اور جغرافیائی رشتے دیرپا اتحاد کی بنیاد ہیں۔
مزید ملاقاتیں اسلام آباد میں شیڈول
ایرانی صدر آج شام ہی اسلام آباد روانہ ہوں گے جہاں ان کی ملاقاتیں صدر آصف علی زرداری اور سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے شیڈول ہیں۔ امکان ہے کہ ان ملاقاتوں میں تجارتی معاہدات، سرحدی تعاون، اور دیگر دو طرفہ امور پر پیش رفت ہو گی۔
Comments are closed.