اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے یومِ شہدائے پولیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دہشتگردی کے بڑھتے خطرات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ناکام ہوا تو اس کے اثرات پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیں گے۔
سیاسی کاوشوں کے بغیر جنگ ممکن نہیں
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ
> “دہشتگردی کے خلاف جنگ صرف گولیوں سے نہیں جیتی جا سکتی، سیاسی سطح پر ٹھوس اقدامات ناگزیر ہیں۔”
انہوں نے خیبرپختونخوا اور بلوچستان کی حکومتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ
“ان دونوں صوبوں میں غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے، جو اب مزید قابل قبول نہیں۔”
روزانہ شہادتیں اور ناقابلِ تلافی قربانیاں
وزیر مملکت نے انکشاف کیا کہ
> “ہر روز 2 سے 3 سیکیورٹی اہلکار دہشتگردی کا نشانہ بن کر شہید ہو رہے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ وردی صرف شناخت نہیں، بلکہ فخر اور فرض کا نشان ہے، جو بسا اوقات کفن میں تبدیل ہو جاتی ہے۔
طلال چوہدری نے کہا:
> “شہداء کی قربانیاں ہماری بقا کا ذریعہ ہیں، ان کی جوانیاں قوم کی حفاظت کے لیے قربان ہوئیں۔ پولیس، ایف سی اور رینجرز نے امن کے لیے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔”
پولیس کے کردار کی تعریف
انہوں نے پولیس کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ
> “پولیس نے امن و امان کے قیام اور دہشتگردی کے خلاف جو کردار ادا کیا، وہ ناقابلِ فراموش ہے۔”
انہوں نے کہا کہ شہداء کے خاندانوں کو دیے گئے وسائل اور وظائف ان قربانیوں کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں۔
علاقائی تعلقات اور تعاون
وزیر مملکت نے کہا کہ
> “ایرانی صدر کا پاکستان آنا خوش آئند ہے، دونوں ممالک نے دہشتگردی کے خلاف مل کر لڑنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔”
بلوچستان میں ایران کے تعاون سے مثبت نتائج کی امید ہے۔
افغانستان سے متعلق بات کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ
> “ہم نے افغانستان میں امن کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، اب افغانستان کو اپنی ذمہ داری نبھانی ہو گی۔ ہمیں مایوس نہ کیا جائے۔”
قانون نافذ کرنے والے اداروں میں برابری
انہوں نے مزید کہا کہ
> “ایف سی، رینجرز اور پولیس کے درمیان تمام تر فرق کو ختم کر دیا گیا ہے، شہداء پیکیج کو برابر کر دیا گیا ہے۔”
وزیر داخلہ محسن نقوی کی کاوشوں سے اسلام آباد پولیس کو جدید وسائل فراہم کیے گئے ہیں اور انہیں مضبوط فورس میں تبدیل کیا گیا ہے۔
Comments are closed.