پاکستان کی اسرائیلی وزراء کی مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی پر شدید مذمت، عالمی برادری سے فوری اقدام کا مطالبہ

اسلام آباد: دفتر خارجہ پاکستان نے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کے حالیہ واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے خطے کو غیر مستحکم کرنے کی خطرناک کوشش قرار دیا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ دنیا اس جارحیت پر خاموش نہ رہے بلکہ اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرایا جائے۔

اسرائیلی وزراء اور آبادکاروں کے اقدامات کی مذمت

دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ

> “پاکستان مسجد اقصیٰ کی اشتعال انگیز اور جارحانہ بے حرمتی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔”
یہ بے حرمتی اسرائیلی وزراء، عہدیداروں، کنیسٹ ارکان اور ہزاروں آبادکاروں نے کی، جنہوں نے مقدس مقام پر داخل ہو کر “ٹیمپل ماؤنٹ ہمارا ہے” جیسے نفرت انگیز اور اشتعال انگیز نعرے لگائے۔

عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد نہ صرف مذہبی جذبات کو بھڑکانا ہے بلکہ یہ مسجد اقصیٰ کی تاریخی اور مذہبی حیثیت کو تبدیل کرنے کی دانستہ کوشش بھی ہے۔
یہ اقدامات بین الاقوامی انسانی حقوق، انسانی قوانین، اقوام متحدہ کے چارٹر، اور اقوام متحدہ و او آئی سی کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔

اسرائیل کی توسیع پسندانہ پالیسیوں پر تنقید

بیان میں واضح کیا گیا کہ اسرائیل کی یہ توسیع پسندانہ کوششیں علاقائی امن کے لیے خطرہ ہیں اور ان کا مقصد خطے کو مزید غیر مستحکم کرنا ہے۔
دفتر خارجہ نے کہا:

> “دنیا کو اسرائیل کی غیرقانونی، غیر انسانی اور جارحانہ پالیسیوں پر خاموش نہیں رہنا چاہیے۔”

عالمی برادری سے فوری اقدامات کا مطالبہ

پاکستان نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم (OIC) سے مطالبہ کیا ہے کہ

اسرائیل کو ان اقدامات پر جوابدہ بنایا جائے۔

مسجد اقصیٰ کے مذہبی تقدس کی حفاظت کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت اور انسانی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔

مسئلہ فلسطین پر پاکستان کا مؤقف

دفتر خارجہ نے ایک مرتبہ پھر اپنے دیرینہ مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ

> “مسئلہ فلسطین کا پائیدار حل صرف ایک آزاد، خودمختار، قابلِ عمل اور باہم مربوط فلسطینی ریاست کے قیام سے ہی ممکن ہے، جو 1967 سے قبل کی سرحدوں پر قائم ہو اور جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔”

Comments are closed.