غزہ میں مزید 5 صحافی شہید، فرانسیسی حکومت کی اسرائیلی ریاست پر کڑی تنقید

فرانس نے غزہ میں مزید پانچ صحافیوں کی اسرائیلی ریاست کے ہاتھوں ہلاکت پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحافیوں کو بین الاقوامی قوانین کے تحت مکمل تحفظ حاصل ہے اور انہیں جنگی حالات میں بلا روک ٹوک اور محفوظ رسائی ملنی چاہیے۔ فرانسیسی وزارت خارجہ نے زور دیا کہ عالمی میڈیا کو غزہ کی زمینی صورتحال کی آزادانہ رپورٹنگ کی اجازت دی جائے۔

الجزیرہ ٹیم کو نشانہ بنایا گیا

اتوار کے روز اسرائیلی بمباری میں الجزیرہ سے وابستہ پانچ میڈیا ورکرز بیک وقت شہید ہو گئے۔ شہداء میں 28 سالہ ممتاز صحافی انس الشریف بھی شامل ہیں جو دو سال سے غزہ میں جنگی کوریج کر رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق انس الشریف کو اسرائیلی فوج کی جانب سے متعدد بار دھمکیاں دی گئیں کہ الجزیرہ پر ان کی جنگی رپورٹنگ انہیں مہنگی پڑے گی۔

فری لانس جرنلسٹ بھی شہید

اسی حملے میں ایک فری لانس صحافی بھی شہید ہوئے۔ الجزیرہ ٹیم کو ٹارگیٹ کرنے کے اس حملے کی باضابطہ ذمہ داری اسرائیلی ریاست نے قبول کر لی اور الزام عائد کیا کہ انس الشریف حماس سے وابستہ تھے۔

صحافیوں کی بڑے پیمانے پر ہلاکتیں

اقوام متحدہ اور عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی ریاست دو سو سے زائد صحافیوں کو ہدف بنا کر شہید کر چکی ہے، جو بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

عالمی مطالبات

’اے ایف پی‘، ’اے پی‘ اور ’بی بی سی‘ سمیت کئی عالمی میڈیا اداروں نے اسرائیلی ریاست سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں میڈیا ورکرز کو آزادی کے ساتھ رپورٹنگ کی اجازت دی جائے اور انہیں ٹارگیٹ کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے۔

Comments are closed.