وزیراعظم کی ہدایت پر خیبرپختونخوا کے متاثرہ اضلاع میں امدادی کارروائیاں تیز، این ڈی ایم اے اور فوج کا مشترکہ ریلیف آپریشن جاری

وزیراعظم شہباز شریف نے خیبرپختونخوا اور شمالی پاکستان میں بادل پھٹنے اور اچانک سیلاب سے ہونے والی تباہی پر شدید غم و افسوس کا اظہار کیا ہے۔ سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ اس دکھ کی گھڑی میں ہم اپنے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ یکجہتی کے طور پر کھڑے ہیں۔

چیئرمین این ڈی ایم اے کو خصوصی ہدایات
وزیراعظم نے چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کو ہدایت کی ہے کہ خیبرپختونخوا کے متاثرہ اضلاع میں امدادی کارروائیوں کو مزید تیز کیا جائے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ سوات، بونیر، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ اور بٹ گرام میں فوری ریلیف کو یقینی بنایا جائے، بالخصوص باجوڑ اور بٹ گرام پر فوری توجہ دی جائے۔

ریسکیو، طبی امداد اور رابطوں کی بحالی
وزیراعظم نے بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں پھنسے رہائشیوں کو فوری ریلیف فراہم کیا جا رہا ہے۔ زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے جبکہ سڑکوں کو کھولنے اور رابطے بحال کرنے کے لیے بھاری مشینری تعینات کر دی گئی ہے۔

وفاقی وزیر امیر مقام کا بیان
وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان، سیفران امیر مقام نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں حالیہ بارشوں اور سیلاب نے بڑی تباہی مچائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تباہی 2005 کے زلزلے اور 2010 کے سیلاب جیسی ہے، اس لیے ضروری ہے کہ بحیثیت قوم متحد ہو کر متاثرین کی مدد کریں۔

این ڈی ایم اے کی سرگرمیاں اور تعاون
این ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق وزیراعظم کی ہدایت پر این ڈی ایم اے کی خصوصی ٹیم پشاور پہنچ چکی ہے جو امدادی کاموں کی نگرانی کر رہی ہے۔ متاثرہ اضلاع میں پی ڈی ایم اے، فوج، ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122 اور مقامی رضاکار بھی بھرپور طور پر سرگرم عمل ہیں۔

این ڈی ایم اے نے خیبرپختونخوا حکومت کو امدادی سامان فراہم کر دیا ہے اور تمام سول و عسکری اداروں کے ساتھ مکمل رابطے میں ہے تاکہ ریلیف آپریشن مزید مؤثر بنایا جا سکے۔

مستقبل کے خدشات اور عوام کے لیے انتباہ
این ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ شمالی علاقہ جات میں ممکنہ بارشوں کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ کے مزید واقعات پیش آسکتے ہیں۔ عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ بارشوں اور سیلاب کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کریں جبکہ سیاحوں کو اگلے پانچ تا چھ روز تک شمالی علاقہ جات کے سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

Comments are closed.